Official Web

پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں سیکڑوں کشمیریوں کی گرفتاری کی مذمت

اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں 1400 سے زائد کشمیریوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت غیر قانونی اور جھوٹے الزامات پر مبنی غیر انسانی اقدامات سے دنیا کو گمراہ نہیں کرسکتا۔ 

دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں 1400 سے زائد کشمیریوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتا ہے، بھارت غیر قانونی اور جھوٹے الزامات پر مبنی غیر انسانی اقدامات سے دنیا کو گمراہ کرسکتا ہے اور نہ ہی دینا کشمیریوں کے خلاف بھارت کے جھوٹے بیانیے کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں اب تک کے سب سے بڑے کریک ڈاؤن میں جھوٹے الزامات کے تحت گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتا ہے، بھارتی قابض افواج کی جانب سے صوابدیدی گرفتاریاں اور حراست بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کو پامال کرنے کی بدترین مثالیں ہیں، ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں حالیہ اضافہ، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں اور مقبوضہ کشمیر میں صوابدیدی گرفتاریاں بین الاقوامی برادری کے لیے چیلنج کا باعث ہیں۔

عاصم افتخار نے کہا کہ گزشتہ ماہ پاکستان نے مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کے ناقابل تردید شواہد پر مبنی ایک جامع ڈوزیئر عالمی برادری کو پیش کیا تھا، بھارت کو یہ حقیقت تسلیم کر لینا چاہیے کہ کشمیریوں پر ظلم و بربریت کا کوئی بھی حربہ انھیں حق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کی تحریک کو دبا نہیں سکتا ہے۔