Official Web

جلال آباد چیک پوسٹ پر مسلح افراد کا حملہ، طالبان سمیت 3 افراد جاں بحق

کابل: افغانستان میں جلال آباد چیک پوسٹ پر مسلح افراد نے دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جلال آباد چیک پوسٹ پر ایک رکشا آکر رکا جس میں مسلح افراد موجود تھے، رکشہ سواروں نے تلاشی دینے سے انکار کرتے ہوئے چیک پوسٹ پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

فائرنگ سے 3 افراد موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے جن میں سے دو چیک پوسٹ کی حفاظت پر مامور طالبان اہلکار تھے۔ 4 افراد زخمی ہیں جنھیں اسپتال میں طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی۔

دوسری جانب جلال آباد میں ہی ناکارہ بنانے کی کوشش کے دوران بارودی سرنگ دھماکے سے پھٹ گئی جس کے نتیجے میں دو طالبان زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

تاحال جلال آباد چیک پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم چند روز قبل جلال آباد میں ہی گشت پر مامور گاڑی پر حملے میں 2 طالبان کے قتل کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی۔

داعش خراسان نے ہی ننگرہار میں بھی ایک گاڑی پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں ایک بچہ جاں بحق اور دو افراد شدید زخمی ہوگئے تھے۔

سی طرح 26 اگست کو کابل ایئرپورٹ پر داعش خراسان کے ہی خود کش بمبار کے حملے میں 10 امریکی فوجیوں سمیت 170 افراد کی ہلاک ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ ننگرہار داعش کی جائے پیدائش ہے جب کہ جلال آباد بھی داعش خراسان کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔