چین کی ریاستی کونسل نے بائیس تاریخ کو کووڈ –۱۹ وائرس کے سراغ سے متعلق ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا ۔ قومی صحت کمیشن کے نائب سربراہ زنگ ای شن نے بتایا کہ رواں برس تیس مارچ کو عالمی ادارہ صحت نے چین میں وائرس کی موجودگی سے متعلق ایک مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جوعالمی سطح پر وائرس کی تحقیق کے حوالے سے عمدہ شروعات کی مظہر ہے ۔ اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد بے شمار سائنسیشواہد ثابت کرتے ہیں کہ یہ رپورٹ معتبر اور مستند ہے جوسائنسی اور تاریخی "جائزہ معیار” پر پورا اترتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال کے اوائل میں عالمی ادارہ صحت کے ماہر گروپنے دورہ چین کے دوران وائرس کی کھوج سے متعلق کام کیا۔چین نے کشادگی ، شفافیت ، تعاون اورسائنسی اصولوں کے تحت ڈبلیو ایچ او کے ماہر گروپ کی مکمل حمایت کی ۔
زنگ ای شن نے کہا کہ نوول کورونا وائرس کا سراغ بلاشبہایک سائنسی مسئلہ ہے ۔ ہم اسے سیاسی رنگ دینے کیمخالفت کرتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وائرس کے سراغ سے متعلق دوسرے مرحلے کو پہلے مرحلے کی بنیاد پر آگے بڑھاناچاہیے اور ڈبلیو ایچ او کی قرارداد 173.1کی روشنی میں ممبر ممالککے ساتھ تبادلہ خیال اور مشاورت کی جائے۔