Official Web

ماں کا دودھ بچے کوذہین بھی بناتا ہے

نیویارک: ماں کے دودھ کی غیرمعمولی فوائد کی فہرست بہت طویل ہے اوراب معلوم ہوا ہے کہ شیرِمادر پرگزارا کرنے والے بچے دیگر کے مقابلے میں ذہین ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ ان میں اعصابی اکتسابی (نیوروکوگنیٹوو) صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔

جامعہ روچیسٹر میڈیکل سینٹر(یوآرایم سی) اور ڈیل مونٹی انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنس سے وابستہ ماہرین نے نو اور دس دن کے بچوں کے ہزاروں ٹیسٹ کئے ہیں۔ جب ان کا موازنہ ماں کا دودھ نہ پینے والے بچوں سے کیا گیا تو ان کے نتائج اور اسکور بہت اچھے برآمد ہوئے۔

ڈینیئل ایڈن لوپیز اس رپورٹ کے مرکزی مصنف ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ ماں کے دودھ کے مثبت نتائج چند ماہ میں ہی سامنے آجاتے ہیں۔ فرنٹیئرزان پبلک ہیلتھ میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ تحقیق ماؤں کے لیے غیرمعمولی اہمیت رکھتی ہے تاکہ بچوں کو دودھ پلانے کا رحجان پروان چڑھایا جاسکے۔
اسی تحقیق سے وابستہ ہیلے مارٹِن کہتی ہیں کہ ماں اگر بچے کو دودھ پلائے تو یہ دونوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ بچے کی پیدائش کے فوراً بعد ہی شیرِ مادر پلانے کا فیصلہ کرلیا جائے۔ اس طرح تیزرفتار ماحول اور دفاتر وغیرہ میں ماں کی جانب سے دودھ پلانے کے رحجان کو پروان چڑھانا بہت ضروری ہے۔ ماہرین نے زور دے کر کہا کہ اس عمل میں ہرقسم کی رکاوٹ کو دورکرنا ضروری ہے۔

اس تحقیق میں نواوردس دن کے 9 ہزار بچوں کو شامل کیا گیا ۔ اس میں بچوں کے درمیان چھاتی کا دودھ پینے اور نہ پینے والے بچوں کے نیوروکوگنیٹوو ٹیسٹ کئے گئے اور ان کا اسکور نوٹ کیا گیا۔ پھر یہ بھی معلوم ہوا کہ کوئی بچہ جتنے عرصے تک ماں کا دودھ پیئے گا اس کے اتنے ہی فوائد حاصل ہوں گے۔

ان میں وہ بچے سب سے بہتر رہے جنہوں نے 12 ماہ تک ماں کا دودھ پیا تھا۔ سات سے بارہ ماہ کے بچوں کا دماغی ٹیسٹ کم دیکھا گیا اور چھ ماہ تک دودھ پینے والے بچوں کی دماغی سرگرمی اس سے کم تھی۔ لیکن جب ان کا موازنہ دودھ نہ پینے والے بچوں سے کیا گیا تو وہ ہر صورت میں ان سے آگے رہے۔ یعنی ان کی دماغی سرگرمی بہترین دیکھی گئی ہے۔