Official Web

معاشرے کے کمزور طبقات کو اٹھانا ریاست کی ذمہ داری ہے, مشتاق احمد غنی

پشاور (بیورو رپورٹ)معاشرے کے کمزور طبقات کو اٹھانا اور ان کی تکالیف دور کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اور ہم نے وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کو اٹھانے کے اقدامات کئے – اسی وژن کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سٹریٹ چلڈرن کی فلاح وبہبودکیلئے زمونگ کورجیسامنصوبہ پیش کیا جہاں گلی محلے میں کوڑا چننے والے معصوم بچوں کے مستقبل کو سنواراجارہا ہے – ان خیالات کا اظہار سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی مشتاق احمد غنی نے آج حکومت خیبرپختونخواکے زیر انتظام چلنے والے منصوبے زمونگ کور کے دورے کے دوران وہاں موجودرضاکاروں ،بچوں اور اساتذہ سے خطاب کے دوران کیا – زمونگ کورپشاور میں بچوں پر جنسی تشددکا مقابلہ تعلیم کے ذریعے دینے کا ایک آگاہی سیشن رکھا گیا جوکہ ایک مقامی این جی او ،حیات آباد میڈیکل کمپلکس کے شعبہ اطفال اور ممبر صوبائی اسمبلی عائشہ بانو کی کاوشوں سے شروع کیا گیا – پروگرام کے مہمان خصوصی سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی مشتاق احمد غنی تھے جوزمونگ کور کے بچوں میں گھل مل گئے اور بچوں کے ساتھ بات چیت کی – مقامی این جی او اور ایچ ایم سی کے ڈاکٹروں اور ماہر ین نفسیات نے زمونگ کور کے اساتذہ کو بچوں پر جنسی تشدد کے حوالے سے ضروری تربیت فراہم کی اور بچوں کو گڈٹچ اور بیڈٹچ کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کی – بچوں اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی نے ایم پی اے عائشہ بانو اور دیگر لوگوں کی کاوشوں کو سراہا – سپیکر صوبائی اسمبلی مشتا ق غنی نے کہاکہ زمونگ کور کا منصوبہ ہماری پچھلی حکومت میں شروع کیا گیا جوگلی محلے میں کوڑا چنتے یا محنت ضروری کرتے – ایسے بچوں کو بہترین تعلیم اور محفوظ ماحول دینے کیلئے ہم نے اس منصوبے کا آغاز کیا – ہماری حکومت نے معاشرے کے کمزور اور غریب لوگوں کی زندگی بہتر بنانے کیلئے کام کیا – ملک بھر میں پناہ گا ہیں ،،لنگرخانے بنائے ،جہاں ضرورت منداور بے گھر افراد کی بہترین کفالت ہوتی ہے – عوام کو صحت کی سستی اور آسان سہولت کی خاطر صحت سہولت کارڈ کا آغاز کیا گیا جس سے ہر بندہ دس لاکھ تک کا علاج مفت کرواسکتاہے یہ سکیم صرف تحریک انصاف کے لوگوں کیلئے نہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد کیلئے ہے – بچوں پر جنسی تشدد کی روک تھام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کو جنسی درندوں سے بچانے کیلئے ہم نے ضروری قانون سازی شروع کی ہے جس پر بہت جلد عمل درآمد ہوگا اور ان قوانین کے نفاذ سے ایسے ناسوروں میں ایک ڈربیٹھ جائے گاجو معصوم بچوں کی زندگیوں سے کھیلتے ہیں – ہماری اسمبلی میں بنائی گئی خصوصی کمیٹیوں نے اپنی تجاویزوسفارشات مرتب کرکے کیبنٹ میں بھیج دی ہیں ،جس پر بہت جلد اسمبلی میں بل لاکر منظور کروا یا جائے گا – ان سفارشات میں قید وجرمانے کی حد بڑھانے پر زور دیا گیا ہے اس کے علاوہ معاشرے میں ان جرائم کے حوالے سے آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے جس میں سکولوں ،مدارس ،مکاتب میں بچوں اور اساتذہ کو ضروری تربیت فراہم کی جارہی ہے