Official Web

وزیراعظم کی بھارت کو مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت

اسلام آباد،ایبٹ آباد ،کوٹلی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) کشمیر بنے گا پاکستان”، مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلی پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا ، ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے تقاریب کا انعقاد کیا گیا، مظفرآباد میں یکجہتی کشمیر کی مرکزی تقریب کوہالہ پل پر ہوئی جس میں طلبہ و طالبات، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر کشمیر کی آزادی کے لئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا، اس موقع پر چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان کے وزرا نے خصوصی شرکت کی – جماعت اسلامی ضلع ابیٹ آباد کے زیراہتمامیوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ریلی نکالی گئی،ریلی مرکزاسلامی بس اسٹینڈ سے شروع ہوکر تھانہ چوک پر اختتام پذیر ہوئی،، ریلی میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بھارت کے خلاف نعرے لگائی، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف نعرے درج تھی،، ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع ایبٹ آباد ساجد قریش عباسی نے کہا مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں ،،آٹھ لاکھ بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہی، 73 سال سے کشمیری عوام قربانیاں دے رہے ہیں اور اپنے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں ،انہوں نے مطابہ کیا عالمی برادری اپنے وعدے پورے کرے اور مقبوضہ میں بھارتی مظالم رکوائی، انہوں نے کہا کشمیری عوام پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں اور حکومت زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کررہی،حکمران بیانات دینے کے بجائے عملی اقدامات کریں ،، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان مقبوضہ کشمیر کے لیے خصوصی ایلچی کا اہتمام کرے تاکہ وہ عالمی سطح پرمسئلہ کشمیر کو اجاگر کرسکے – زیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 1948میں کشمیریوں سے کیا جانے والا وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہوا ، اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق ملنا تھا،ہندوستان مقبوضہ وادی میں کئے جانے والے غیر قانونی اقدامات واپس لی، چاہتے ہیں کہ کشمیری اپنے بنیادی حق کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں ،جمعہ کو کوٹلی میں یوم یکجہتی کشمیر ریلی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا آج کشمیر آنے کا مقصد یہ ہے کہ جو دنیا اور اقوام متحدہ نے کشمیریوں کو حق دینے کا وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں کیا اس کو یاد دلانے آیا ہوں ، وزیراعظم نے کہا کہ مشرقی تیمور میں ریفرنڈم کا وعدہ اقوام متحدہ نے پورا کر دیا اور مسلم ملک میں عیسائی آبادی کو ریفرنڈم کا حق دیا گیا لیکن مسئلہ کشمیر ابھی تک حل طلب ہی، انہوں نے کہا کہ آج سارا پاکستان اور ساری دنیا کے مسلمان مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ، جو مسلمان نہیں ہیں جو انصاف پسند ہیں وہ چاہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو انصاف ملنا چاہیی، دنیا کے تمام انصاف پسند کشمیریوں کے حق خود نرادیت کا مطالبہ کرتے ہیں ، وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح مقبوضہ کشمیری عوام ہندوستانی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں ہمیں اس کا مکمل احساس ہے اور ہر حد تک جدوجہد آزادی کیلئے اپنا کردار ادا کروں گا، اقوام متحدہ میں کشمیریوں کی آواز بلند کی ہے ، سابق امریکی صدر سے تین مرتبہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کہا جبکہ حکومت میں آتے ہی مودی حکومت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کی دعوت دی لیکن مودی نے ہٹ دھرمی دیکھائی اور 5اگست کو تاریخ غلطی کی