Official Web

کوما میں مبتلا دو مریضوں کوالٹراسائونڈ سے جگانے میں جزوی کامیابی

برکلے، کیلیفورنیا: طویل کوما میں جانے والے مریض اکثربہت مشکل سے ہوش کی جانب آتے ہیں۔ تاہم اب خاص الٹراسانڈ کی بدولت دو مریضوں کے دماغی حصوں کو سرگرم کرکے انہیں جگانے میں جزوی کامیابی ملی ہے۔ یہ دونوں مریض شدید بے شعوری اور بے ہوشی کی حالت میں تھے جسے طب کی زبان میں کم ترین شعوری کیفیت یعنی ایم سی ایس کہا جاتا ہے۔سائنسدانوں نے دماغ کے ایک حصے تھیلیمس پر الٹراسانڈ کے جھماکے ڈالے گئے۔ تھیلیمس وہ جگہ ہے جو پورے دماغ کے افعال کو پروسیس کرتا ہے اور کوما کے بعد یہ بہت کمزور ہوجاتا ہے۔ اس ضمن میں ایم سی ایس کے تین مریضوں کو یفتے میں ایک مرتبہ دس دس منٹ تک الٹراسانڈ کی بوچھاڑ سے گزارا گیا۔ان میں سے ایک مریض پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ ایم سی ایس میں مبتلا مریضوں میں شعور کے غیرمتسلسل لیکن واضح آثار ہوتے ہیں۔ وہ حکم دینے پر آنکھوں کے پپوٹے ہلاسکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ گہرے کوما سے قدرتے مختلف کیفیت میں ہوتے ہیں۔تجربے میں 14 ماہ سے ایم سی ایس میں مبتلا ایک 56 سالہ شخص پر بہت اچھے اثرات مرتب ہوئے۔ جب اسے عزیزوں کے نام سنائے گئے تو وہ تصویر میں ان کی جانب آنکھوں سے اشارہ کرنے لگا، اس نے ہاتھ میں رکھی گیند کو حکم ملنے پر نیچے گرایا اور اپنی شناخت پر ہاں یا ناں میں سر ہلانے لگا۔دوسری 50 سالہ خاتون قدرے گہرے ایم سی ایس میں تھی۔ ڈھائی سال تک اس کیفیت میں مبتلا ہونے کے بعد جب انہیں الٹراسانڈ سے گزارا گیا تو وہ بات چیت سننے لگی اور کنگھا اور پنسل کے درمیان فرق محسوس کرنے لگی۔
سائنسدانوں نے اس کاوش کو بہت پرامید قرار دیتے ہوئے اسے انتہائی مفید کہا ہے۔ تاہم اس پر مزید تحقیق جاری ہے یہ تحقیقی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں کی گئی ہے۔