چھبیس جنوری کو منعقدہ چینی وزارت خارجہ کی رسمی پریسکانفرنس میں کچھ صحافیوں نے سوال کیا کہ امریکی وائٹ ہاؤسکے ترجمان نے پچیس تاریخ کو ایک بیان میں کہا کہ بائیڈنانتظامیہ چین کے ساتھ "سخت مقابلے” کے لئے "اسٹریٹجک صبر” استعمال کرے گی۔ اس حوالے سے چین کا کیا ردعمل ہے؟
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے جواب دیتےہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں کے دوران ٹرمپ انتظامیہ نےسمتی غلطیاں کی ہیں، اور چین کو اسٹریٹجک حریف یہاں تک کہایک خطرہ سمجھتی رہی ہے ، اور اس بنیاد پر چین کے داخلی امورمیں مداخلت اور چین کے مفاد کو نقصان پہنچانے کیلئے سلسلہ وارغلط اقدامات اختیار کرتی رہی ہےجس کے نتیجے میں دونوں ممالککے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کے لمبے عرصے بعد انتہائیسنگین صورتحال پیدا ہوگئی ہے، جو دونوں ممالک کے عوام کےمفاد میں نہیں ہے۔
چاؤ لی جیان نے مزید کہا کہ تعاون دونوں فریقوں کے لئے واحدصحیح انتخاب ہے۔ ہمیں امید ہے کہ امریکہ کی نئی انتظامیہ چینکے بارے میں ٹرمپ انتظامیہ کی غلط پالیسی سے سبق سیکھے گی،چین اور چین– امریکہ تعلقات کو معقول انداز سے دیکھے گی ، چینکے بارے میں مثبت اور تعمیری پالیسی اپنائےگی ، اور چین–امریکہ تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی کو معمول پر واپسلانے کی کوشش کرے گی۔