Official Web

مسلم لیگ (ن) نے براڈ شیٹ سکینڈل کی تحقیقات کے لئے جسٹس (ر)عظمت سعید کی تقرری مسترد کر د ی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے براڈ شیٹ سکینڈل کی تحقیقات کے لئے جسٹس (ر)عظمت سعید کی تقرری مسترد کرتے ہوئے کہا ہے جن سے تحقیقات ہونی چاہیی، انہیں سے تحقیقات کرانا انصاف کا قتل ہے ، جمعہ کو حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان (ن) لیگ مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا عمران صاحب ہمت کرکے قوم کو سیدھا بتائیں کہ آپ کو این آر او چاہیے نیب کے سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سے ہی تحقیقات کرانا، براڈ شیٹ سے بڑا فراڈ ہے ،جسٹس (ر)عظمت سعید متنازعہ شخصیت اور معاہدہ کرنے والوں میں شامل تھے ،بدنام زمانہ براڈ شیٹ کے ساتھ نیب کے معاہدے پر دستخط کے وقت شیخ عظمت سعید ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب اور سینیئر قانونی عہدے پر فائز تھے ،عمران صاحب نے ثابت کردیا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے نیچے کوئی بھی شفاف، آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات نہیں ہو سکتی ،یہ تقرری دراصل عمران صاحب اور ان کی حکومت کی بدنیتی ہے جسٹس (ر) شیخ عظمت سعید شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے رکن ہیں نیب بطور ادارہ براڈ شیٹ سے پاکستان کو پہنچنے والے نقصانات کا ملزم ہے ،سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سے کرائی جانے والی تحقیقات شفاف اور منصفانہ کیسے ہوسکتی ہیں î یہ معاہدہ ہی پاکستانی عوام کو پہنچنے والے 10 ارب روپے کے نقصان کی وجہ بنے ، مریم اورنگزیب نے کہا کہ پرویز مشرف کے مارشل لا کے دوران بطور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب شیخ عظمت سعید شریف خاندان بالخصوص نواز شریف کیخلاف مقدمات بنانے پر مامور تھے دوسرے لفظوں میں کسی بھی شخص کو اپنے یا جن سے اس کا تعلق یا اختلاف ہو،کے مقدمات میں جج نہیں بننا چاہئی، مشرف دور میں نیب میں نواز شریف کیخلاف مقدمات بنانے میں سٹیٹ بنک کے عامر عزیز بھی عظمت سعید کے ساتھ شامل رہے