Official Web

  کوہستان داسو ڈیم کے متاثرین کا اواپڈا کے خلافاحتجاجی دھرنہ جاری

کوہستان،(نمائندہ اتحاد) علاقہ زال داسو ڈیم کے متاثرین کا اپنے جائز مطالبات کے حق میں واپڈا کے خلاف آٹھواں روز بھی احتجاجی دھرنہ جاری رہا ،سیو سائیڈ پر داسو ڈیم پر جاری کام مکمل بند ہے ۔آٹھ روز گزرنے کے باجود ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور واپڈا کی جانب سے کوئی بھی نمائندہ مزاکرات کیلئے نہیں آئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق علاقہ زال داسو ڈیم کے متاثرین واپڈا کے خلاف اپنے مطالبات کے حق میں آٹھ روز سے احتجاجی دھرنہ دیکر بیٹھے ہوئے ۔مظاہرین سیو سائیڈ پر واپڈا اور چائینزی کی تمام مشنری سمیت گاڑیوں کو مکمل بندکردیا گیا ہے جس کی وجہ سے سیو سائیڈ پر داسو ڈیم پر جاری کام آٹھ روز سے مکمل بند ہے جبکہ واپڈا او ر ڈسٹرکٹ انتظامیہ معاملات کو حل کرنے کیلئے مزاکرات کیلئے تیار نہیں ہے ۔ملک فضل الرحمن اور عنایت الرحمن نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کوہستان اور واپڈا والوں نے آر اے آر ون روڈ نکالتے وقت ڈمپنگ کیلئے ہماری زمین لئے تھے جس کا ریونیوں والوں نے مکمل سروے کر کے کلیکٹر نے اپنے پڑتالات مکمل کر کے جی آئی ایس کو بھیجا اُس نے بھی جی آئی ایس کر کے فائل کو مکمل کیا ہے اور ایوارڈ کے لئے فائل تیار ہے ،۔آر اے آر ون روڈ بناتے وقت وہاں پر واپڈا نے چائینز سے ملبہ بھی ڈمپنگ کروایا ہے اور آج جاکر ہمیں ہمارا حق نہیں دیں رہے ہیں ۔اس کے علاوہ اسی روڈ کیلئے ہمارے فصلیں بھی خراب کیا تھا اور ہمارے زمینیں کئی سالوں تک بنجر بنائے ہے۔اسی زمین کیلئے بنائی گئی واٹر سپلائی کو بھی خراب کیا تھا جن کا فائل بھی بنا کر تیار ہے لیکن واپڈا والے آج پیسے دینے کیلئے تیار نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کئی مرتبہ ڈپٹی کمشنر کوہستان اور واپڈا کیساتھ مزاکرات کئے ہیں لیکن وہ کسی بھی بات کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہے ۔ہم نے کئی مرتبہ ڈپٹی کمشنر کوہستان،کمشنر ہزارہ کو درخواستیں دئے ہیکہ ہمارا مسلہ حل کیا جائے لیکن کہی بھی شنوائی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے ہم لوگ آج دھرنہ دینے پر مجبور ہوچکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سب سے افسوس اور لاپرواہی کی بات یہ ہیکہ آج ہمارے احتجاجی دھرنے کا آٹھ روز گزرنے کے بعد بھی ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور واپڈا کی طرف سے کوئی نمائندہ بات چیت کیلئے نہیں آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوتے ہیں تب تک ہمارا پُرآمن احتجاجی دھرنہ جارہے گا۔