Official Web

امریکہ کو بیرون ملک موجود اپنی حیاتیاتی عسکریت پسندی کی سرگرمیوں کی وضاحت کرنی چاہیے، چینی وزارت خارجہ

 

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے اکیس تاریخ کو رسمی پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ کو بین الاقوامی برادری کے خدشات کا کھلے ، شفاف اور ذمہ دارانہ انداز میں سامنا کرنا چاہئے ، حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو صدق دل سے نبھانا چاہیئے، امریکہ سے باہر حیاتیاتی عسکریت پسندی کی سرگرمیوں کی ایک جامع وضاحت پیش کرنا چاہیئے، اور اس حوالے سے مذاکرات میں رخنہ اندازی کو بند کرنا چاہیے۔

اطلاع کے مطابق روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کے وائس چیئرمین دیمتری میدویدیف نے بیس تاریخ کو کہا کہ سی آئی ایس ممالک میں امریکی بیائیولوجیکل لیبارٹریز میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیاں سنگین تشویش کا باعث ہیں۔امریکہ نے نہ صرف ان ممالک میں حیاتیاتی تجربہ گاہیں قائم کی ہیں  بلکہ پوری دنیا میں ان کی  توسیع کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہے۔ اس حوالے سے شفاف معلومات فراہم نہیں کی جارہیں ، جو عالمی برادری اور بین الاقوامی تنظیموں کے اصولوں کے خلاف ہے۔ اس حوالے سے چاؤ لی جیان نے کہا کہ "یہ پہلی دفعہ نہیں ہے کہ عالمی برادری نے دوسرے ممالک میں امریکہ کی حیاتیاتی عسکریت پسندی کی سرگرمیوں سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ پوری دنیا میں اتنی حیاتیاتی لیبارٹریوں کی تعمیر کیوں کررہا ہے؟ فوج کیوں لیبارٹریوں کی تعمیر کی رہنمائی کررہی ہے؟ ان کی تعمیر کا مقصد  کیا ہے؟ صرف امریکی حکومت ہی اس حوالے سے سچائی مہیا کرسکتی ہے۔ "

چاؤ لی جیان نے مزید کہا کہ اطلاعات کے مطابق امریکہ کی مشرق وسطیٰ ، افریقہ ، جنوب مشرقی ایشیا اور سابق سوویت یونین سمیت 25 ممالک اور خطوں میں بہت ساری حیاتیاتی تجربہ گاہیں ہیں۔ امریکہ نے صرف یوکرائن میں 16 حیاتیاتی لیبارٹریاں قائم کی ہیں ، جن میں سے کچھ کی وجہ سے بڑے پیمانے پر متعدی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔