Official Web

چین کی پہلی تین سہ ماہیوں کے جی ڈی پی میں 0.7 فیصد کا اضافہ ،قومی محکمہ برائے اعداد وشمار

چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کی جانب سے 19 تاریخکو منعقدہ پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ موجود سال کی پہلی تین سہماہیوں کے دوران چین کاجی ڈی پی  72278.6 بلین یوان رہا جوگزشتہ سال کے مقابلے میں 0.7 فیصد زیادہ ہے۔ پریس کانفرنسکے دوران قومی محکمہ برائے اعداد وشمار کے ترجمان اور قومی معیشت کے اعداد وشمار کے محکمے کی ڈائریکٹر لیو آئی حوا نے سال دوہزار بیس  کی ابتدائی تین سہ ماہیوں کے اعداد و شمار بیان کرتےہوئے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں گزشتہ سال کی نسبت جی ڈی پی میں6.8 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی جبکہ دوسری اور تیسری سہ ماہی کے دوران جی ڈی پی میں بالترتیب 3.2 فیصد اور 4.9 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ماہانہ بنیاد پر تیسری سہ ماہی میں جی ڈی پی میں2.7 فیصد اضا فہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اسی طرح پہلی تین سہ ماہیوں میں درآمدات و برآمدات کا کل حجم23115.1 بلین یوان رہا جس میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں  0.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس سال پہلی مرتبہ یہشرح نمو  مثبت زون میں داخل ہوئی ہے۔برآمدات کا حجم12710.3 بلین یوآن رہا جس میں گزشتہ سال کی نسبت 1.8 فیصد کااضافہ ہوا اور درآمدات کا حجم10404.8 بلین یوان رہا جس میں گزشتہ سال کی نسبت  0.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

اس کے علاوہ چین کے قومی محکمہ برائے اعداد وشمار نے بتایا کہ رواں سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں چین کی معاشی شرحِ نمو منفی سے مثبت ہو گئی ہے ۔ مقامی طلب موجودہ چینیمعیشت کی بحالی کی مرکزی قوت ہے ۔ چینی معیشت کی بحالی چین کی ترقی نیز عالمی معیشت کی بحالی کے لیے مفید ہے ۔ بیورو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس وقت چینی معیشت بحال ہو رہی ہے ۔ستمبر میں چین کی برآمدات میں آٹھ اعشاریہ سات فی صد جب کہ در آمدات میں گیارہ اعشاریہ چھ فی صد کا اضافہ ہوا ہے ۔ چین کی مقامی معیشت  کی بحالی سے چین میں درآمدات کے طلبمیں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔