Official Web

دلی: مسلم کش فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 34 ہو گئی، 200 سے زائد زخمی

ئی دہلی: دلی میں مسلم کش فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 34 ہو گئی، 200 سے زائد زخمی ہیں، متعد د کی حالت تشویش ناک ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے ہلاکتوں میں اضافے کے خدشے کا اظہار کیا ہے، دلی فسادات کیس کی سماعت کرنے والے جج کا راتوں رات تبادلہ کر دیا گیا۔

دلی میں فسادات پر ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں، مسلم علاقوں میں اجڑے اور خالی گھر ظلم کی داستان سنا رہے ہیں۔ دلی فسادات کیس کی سماعت کرنے والے جج کا راتوں رات تبادلہ کر دیا گیا، جسٹس مورالی دھر کو پنجاب ہائی کورٹ بھیج دیا گیا۔

فسادات میں زخمی ہونے والوں میں سے متعدد کی حالت تشوش ناک ہے، ہسپتال انتظامیہ نے ہلاکتوں میں اضافے کے خدشے کا اظہار کیا ہے، مودی کے مشیر اجیت دوول کے متاثرہ علاقوں کے دورے کے بعد حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔

شمال مشرقی دلی کے علاقے بھجن پورہ، موج پور، کروال نگر میں مزید فسادات ہوئے۔ پولیس نے 18 رپورٹ درج کر کے اب تک 106 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

کانگریس رہنما سونیا گاندھی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو ذمہ دار ٹھراتے ہوئے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے، نوجوان کئی راتوں سے گلیوں کے باہر پہرے دے رہے ہیں، خواتین بھی اپنی جانیں بچانے کے لئے کئی راتوں سے جاگ رہی ہیں۔

ادھر براہم پوری کے علاقے میں سینکڑوں غنڈوں نے نوجوان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر بدترین تشدد کیا، بھارتی پولیس نے سڑک پر نصب کیمرے بھی توڑ ڈالے لیکن فوٹیج منظر عام پر آ گئی۔