Official Web

سی پیک اتھارٹی کو عدالتوں میں چیلنج کرنے سے استثنی

اسلام آباد: قائمہ کمیٹی نے سی پیک اتھارٹی کو عدالتوں میں چیلنج کرنے سے استثنی دینے کی منظوری دے دی۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کا اجلاس ہوا جس میں سی پیک اتھارٹی آرڈیننس کا جائزہ لیا گیا۔

وزارت منصوبہ بندی کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اتھارٹی خود اپنے لیے ریگولیشن بنائے گی اور اس کے دس ارکان ہوں گے، اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں اس اتھارٹی کیلئے بجٹ کی منظوری لی جائیگی۔
وزارت قانون کے حکام نے سی پیک اتھارٹی کو استثنی دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک اتھارٹی کے فیصلوں کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

ارکان اسمبلی نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ عدالتوں پر عدم اعتماد نہیں ہوگا۔ اس پر حکام نے کہا کہ عدالتوں میں چیلنج نہ کئے جانے کے استثنی کے باوجود اتھارٹی غلط کام پرجوابدہ ہوگی، اگر کرپشن کے ثبوت موجود ہوں گے تو عدالت ایکشن لے سکے گی، اتھارٹی کے خلاف لامحدود استثنی نہیں دیا گیا۔

قائمہ کمیٹی نے سی پیک اتھارٹی کوعدالتوں میں چیلنج کرنے سے استثنی دینے کی منظوری دیتے ہوئے قرار دیا کہ سی پیک کی تذویراتی اہمیت کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا جارہا ہے۔