Official Web

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 45 کرو ڈالر کی دوسری قسط موصول

اسلام آباد:  پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی طرف سے 45 کروڑ ڈالر (تقریباً 69 ارب روپے) کی دوسری قسط موصول ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے کی طرف سے پہلی 99 کروڑ ڈالر (تقریباً ایک کھرب 50 ارب روپے) کی قسط ملنے کے بعد دوسری قسط بھی 45 کروڑ ڈالر ( تقریباً 69 ارب روپے) کی موصول ہو گئی۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ایک سال کے مذاکرات کے بعد آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا اور مذاکرات کے بعد چھ ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکیج حاصل کیا تھا۔ اس دوران دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات ہوئے جس کے بعد حکام کی طرف سے پہلی قسط جاری کی گئی تھی۔دنیا نیوز کے مطابق آج آئی ایم ایف نے دوسری قسط جاری کر دی گئی ہے، 45 کروڑ ڈالر (تقریباً 69 ارب روپے) کی قسط موصول ہونے کے بعد ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 17 ارب 59 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔سٹیٹ بینک کے ذخائر 10 ارب 90 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں جبکہ دیگر بینکوں کے ذخائر 6 ارب 69 کروڑ ڈالر ہیں۔اس سے قبل عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے وعدوں کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کو توانائی کے شعبہ میں لائن لاسز میں کمی لانا ہو گی۔ بجلی کے ریٹ کی ایڈجسمنٹ بروقت کرنا ہو گی، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 2023ء تک گردشی قرضے میں اضافہ صفر کرنے کا پلان تیار کیا گیا ہے، دو پاور پلانٹس کی نجکاری جون تک مکمل کی جائے گی۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں بلیک لسٹنگ کے خدشات برقرار ہیں جس سے بیرونی فنڈنگ متاثر ہو سکتی ہے۔ اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی معاونت روکنے کیلئے اقدامات کو تیز کرنا ہوگا۔آئی ایم ایف کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے ایکشن پلان اہداف پر عمل کیلئے جون تک مہلت مانگی ہے۔، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے اقدامات تیز کرنے کی ضرورت ہے۔رپورٹ کے مطابق حکومت کو توانائی کے شعبہ میں اصلاحات کے عمل کو تیز کرنا ہو گا، پیداوار بڑھانے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، پاکستانی کو مالیاتی استحکام اور ٹیکس سسٹم میں بہتری کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، حکام گورننس کو بہتر کرنے اور سرمایہ کاری لانے کیلئے اقدامات کریں۔واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کو جولائی کے مہینے میں 99 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوئی تھی۔ آئی ایم ایف نے 3 جولائی کو اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پاکستان کی بگڑتی ہوئی معیشت کو سہارا دینے کے لیے 6 ارب ڈالر 3 سال کی مدت میں دینے کا فیصلہ کیا تھا۔آئی ایم ایف ہرسال پاکستان کو 2 ارب ڈالرز دیگا جس سے پاکستان کو بجٹ خسارے پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ ساتھ ہی پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی بہتری آئیگی جس سے ڈالر کی قدر میں استحکام کی توقع ہے۔