Official Web

شہروں میں شجرکاری سے ہارٹ اٹیک، امراض قلب، فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے: طبی تحقیق

لاہور:  پاکستان میں تحریک انصاف حکومت نے پانچ سال کے دوران 10 ارب درخت لگانے کا فیصلہ کیا ہے، 10 ارب درخت لگانے سے قبل پی ٹی آئی حکومت خیبرپختونخوا میں ایک ارب درخت لگا چکی ہے جس کا اعتراف عالمی ادارے بھی کر چکے ہیں تاہم ایک نئی طبی تحقیق نے سب کو اپنی متوجہ کر لیا ہے، تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہریوں میں لگنے والے درخت صحت پر بہت اچھے اثرات ڈالتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے امریکا کی کولوراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی اور سپین کے بارسلونا انسٹیٹوٹ فار گلوبل ہیلتھ کی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ شہری علاقوں میں سبزہ ہوائی آلودگی میں کمی لاکر مختلف امراض اور جلد موت سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔

خبررساں ادارے کے مطابق تحقیق کے دوران 80 لاکھ سے زائد افراد پر 7 ممالک میں ہونے والی 9 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

طبی سائنس کا کہنا ہے کہ شہروں میں سرسبز مقامات صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں جیسے ذہنی صحت میں بہتری آتی ہے اور دل کی جانب جانے والی شریانوں کے امراض جیسے امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج وغیرہ کا خطرہ کم ہوتا ہے، تاہم تحقیقی رپورٹس میں بہت زیادہ گہرائی میں جاکر جائزہ نہیں لیا گیا تھا۔

محققین نے 9 تحقیقی رپورٹس کے تجزے سے دریافت کیا کہ گھروں کے ارگرد سبزہ بڑھنے اور قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہونے میں تعلق موجود ہے اور 0.1 فیصد سبزے میں اضافے سے ہی جلد موت کا امکان 4 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔تحقیق کے مطابق سرسبز مقامات سے ہوائی آلودگی میں PM2.5 کمی آتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہوائی آلودگی، شور میں کمی اور درجہ حرارت کنٹرول میں آنا سبزے کے دیگر حفاظتی اثرات ہیں۔ سرسبز مقامات اور قبل از وقت موت کے حوالے سے اب تک کی سب سے بڑی اور منظم تحقیق ہے اور اسکے نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ سرسبز مقامات میں اضافے کے لیے پالیسیوں کو تعاون فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوامی صحت میں بہتری لائی جاسکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نتائج سے ایسی اہم معلومات حاصل ہوتی ہیں کہ جن کو مستقبل میں صحت پر اثرات کے تجزیے کی تحقیقی رپورٹس کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانسیٹ پلینٹری ہیلتھ میں شائع ہوئے۔