Official Web

ماسکو میں روس، چین، امریکا اور پاکستان کے نمائندوں کا افغان امن پر اہم اجلاس

ماسکو: افغانستان میں امن مذاکرات کے تعطل پر پیدا ہونے والی صورت حال پر امریکا، چین، روس اور پاکستان کے نمائندوں کے درمیان اہم اجلاس میں مذاکرات کی بحالی پر زور دیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کی میزبانی میں ماسکو میں 4 ممالک کے درمیان افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں روس، چين، امريکا اور پاکستان کے مندوبين نے اس بات پر اتفاق کيا ہے کہ افغانستان ميں قيام امن کے ليے واحد راستہ مذاکرات ہی ہيں۔

شرکاء نے طالبان اور امريکی وفد کے مابين مذاکرات کی بحالی پر اتفاق کرتے ہوئے افغان طالبان کے ساتھ تعطل کے شکار امن مذاکرات کو امريکا حتمی شکل دے کیوں کہ امریکا کی جانب سے ہی مذاکرات کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان

اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ افغان امن مذاکرات اب چين ميں آئندہ ہفتے کو ہوں گے، جن ميں افغانستان کے مختلف متحارب گروپوں کی شرکت متوقع ہے۔ کچھ حلقوں کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ امریکی صدر کے سخت رویے کے باعث چین میں ہونے والے مذاکرات بھی تعطل کا شکار ہوسکتے ہیں۔

اجلاس میں امریکا کی جانب سے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان زلمے خلیل زاد، پاکستان کے محمد اعجاز اور چین کے ہوائے چنگ نے شرکت کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغان امن مذاکرات ختم کرنے کے بعد سے افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کا یہ پہلا موقع تھا۔