چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے امریکا کی جانب سے چین پر عائد اضافی سیکشن 301 ٹیرف کے چار سالہ جائزے کے نتائج پر ایک بیان جاری کیا ہے ۔
امریکہ نے 14 مئی کو ،چین پر عائد اضافی سیکشن 301 ٹیرف کے چار سالہ جائزے کے نتائج جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ چین پر سیکشن 301 ٹیرف کی بنیاد پر چین سے درآمد کردہ الیکٹرک گاڑیوں ، لیتھیم بیٹریز ، فوٹو وولٹک سیلز ، اہم معدنیات ، سیمی کنڈکٹر ، سٹیل اور ایلومینیم ، پورٹ کرین ، ذاتی حفاظتی سامان اور دیگر مصنوعات پر محصولات میں مزید اضافہ کرے گا۔ وزارتِ تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس پر شدید اعتراضات کرتا ہے۔
داخلی سیاسی وجوہات کی بنا پر امریکہ نے سیکشن 301 ٹیرف ریویو کے طریقہ کار کا غلط استعمال کرتے ہوئے کچھ چینی مصنوعات پر عائد سیکشن 301 ٹیرف میں مزید اضافہ کیا ہے، معاشی اور تجارتی معاملات کو سیاسی رنگ دیا ہے جس سےچین کو شدید اختلاف ہے۔ ڈبلیو ٹی او نے طویل عرصہ قبل یہ فیصلہ دیا تھا کہ سیکشن 301 ٹیرف، ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ لیکن امریکہ نے اس غلطی کو درست کرنے کی بجائے وہی روش اپنائے رکھی اور غلطی کو دہرانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
امریکہ کی جانب سے سیکشن 301 ٹیرف میں اضافہ ، صدر بائیڈن کے اس عزم کی خلاف ورزی ہے کہ امریکہ چین کی ترقی کے حوالے سے دباو ڈالنے اور اسے روکنے کی کوشش نہیں کرےگا نہ ہی چین کے ساتھ ڈی کپلنگ کی کوشش کرےگا، اس سے دو طرفہ تعاون کی فضا بری طرح متاثر ہوگی۔ امریکہ کو فوری طور پر اپنی غلط حکمت عملی کو درست کرنا چاہیے اور چین پر عائد اضافی محصولات کو ختم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین اپنے حقوق و مفادات کے دفاع کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔