Official Web

چین کی جانب سے سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے یمن کی تمام جماعتوں کی حمایت کا اعادہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 15 تاریخ کو یمن کی صورت حال پر ایک اجلاس منعقد کیا جس میں چینی نمائندے نے تمام فریقوں سے بحیرہ احمر میں تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کشیدگی کو بڑھانے والے اقدامات کو روکنے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔مزید یہ کہ چین  یمن میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے تمام فریقوں کی حمایت کرتا ہے۔

اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے گنگ شوانگ نے متعلقہ فریقوں سے تحمل سے کام لینے اور تناؤ کو بڑھانے والے اقدامات کرنے سے باز رہنے کا مطالبہ کیا ۔  چین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سلامتی کونسل نے کبھی کسی ملک کو یمن کے خلاف طاقت کے استعمال کا اختیار نہیں دیا اور کوئی بھی ملک بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی غلط وضاحت نہیں کر سکتا۔

گنگ شوانگ نے کہا کہ یمن میں انسانی بحران کو کم کرنا عالمی برادری کا مشترکہ کام ہے۔ چین نے بین الاقوامی برادری سے یمن میں انسانی اور ترقیاتی سرمایہ کاری بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے اور شمالی یمن میں عالمی خوراک پروگرام کے امدادی کام کے جلد از جلد دوبارہ شروع ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

گنگ شوانگ نے ایک بار پھر کہا کہ بحیرہ احمر میں کشیدگی غزہ تنازعہ کے پھیلنے والے اثرات کا ایک اہم مظہر ہے۔ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کے رکن ریاست کے طور پر اپنی ذمہ داریاں پوری سنجیدگی سے ادا کرے، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تقاضوں پر مکمل عمل درآمد کرے اور غزہ کے خلاف اپنی فوجی کارروائی فوری طور پر بند کرے۔