Official Web

اگر تیسری عالمی جنگ ہوتی ہے تو کون سا شہر سب سے پہلے ایٹمی حملے کا نشانہ بنے گا اور صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا؟

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تیسری عالمی جنگ ہوتی ہے تو کون سا شہر سب سے پہلے ایٹمی حملے کا نشانہ بنے گا اور صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا؟ امریکی حکومت کی منظرعام پر آنے والی خفیہ دستاویزات سے اس سوال کا چشم کشا جواب سامنے آیا ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق یہ دستاویزات ’جنرل نیوکلیئر وار‘ کے نام سے امریکی حکومت کی طرف سے مخفی رکھی گئی تھیں جنہیں حالیہ دنوں افشاء کیا گیا ہے۔ ان میں تیسری عالمی جنگ کی ممکنہ تباہ کاریوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
ان دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ اگر تیسری عالمی جنگ چھڑتی ہے تو سب سے پہلے امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی صفحہ ہستی سے مٹے گا۔ سابق اسسٹنٹ سیکرٹری آف ڈیفنس فار نیوکلیئر، کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل ڈیفنس پروگرامز اینڈریو ویبر نے کہا ہے کہ ’’واشنگٹن ڈی سی پر ہونے والا یہ حملہ غیرمتوقع ہو گا جو شہر کو ملیامیٹ کر دے گا۔‘‘
اینڈریو ویبر نے کہاکہ ’’اس حملے کی کوئی پیشگی وارننگ نہیں ہو گی۔ اس ایٹمی دھماکے سے لاکھوں ڈگری سینٹی گریڈ کی حدت پیدا ہو گی جو ہر چیز پگھلا کر رکھ دے گی۔ اس ایٹمی حملے کی تابکار شعاعیں اور حدت لاکھوں میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پھیلیں گی اور شہریوں کو یہ سمجھنے کا موقع بھی نہیں ملے گا کہ ہوا کیا ہے۔ہمیں اس حملے سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہیے اور شہریوں کو سکھانا چاہیے کہ اس طرح کے حملے سے وہ کیسے خودکو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔‘‘