ذیا بیطس کا مرض دنیا کو تیزی سے اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق 2050 تک 1.3 ارب لوگ اس سے متاثر ہوں گے۔ اگر اس بیماری کو قابو نہ کیا جائے تو یہ مریض کو متعدد پیچیدگیوں اور صحت کے دیگر شدید مسائل میں مبتلا کر سکتا ہے۔
ذیا بیطس میں مبتلا افراد عموماً اپنے بلڈ شوگر کی مقدار کو توازن رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ لیکن میتھی دانے کا پانی ایک ایسی چیز ہے جو ان کے مرض کو قابو میں رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔
میتھی دانہ جسم میں شوگر کے استعمال پر اثر ڈالتے ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق گرم پانی میں بھگوئے ہوئے تقریباً 10 گرام میتھی دانے کا استعمال ٹائپ-2 ذیا بیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق میتھی دانے میں موجود حل پزیر فائبر جسم میں موجود شوگر کے جذب ہونے کے وقت کو بڑھاتے ہیں اور 4 ہائڈروکسیسولیوسائن امائنو ایسڈ انسولین کے اخراج کے لیے پتے پر اثر کرتے ہیں۔
میتھی دانے کے پانی کے دیگر فوائد
میتھی دانے کا پانی ہاضمے کو بہتر کر سکتا ہے۔
میتھی دانے کا پانی بھوک کو کم کرتے ہوئے وزن گھٹانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
میتھی دانے کے پانی کا باقاعدہ استعمال کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرتے ہوئے دل کی صحت کو بہتر کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
انسداد سوزش خصوصیات کی حامل میتھی مدافعتی نظام کو بھی بہتر کر سکتی ہے۔
میتھی کا پانی بنانے کا طریقہ
متھی دانے کے ایک سے دو چائے کے چمچے رات بھر ایک گلاس پانی میں بھگوئیں اور صبح پانی چھان کر پی لیں۔