Official Web

ایک چین کے اصول کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی،قوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے

چین کےعلاقے  تائیوان انتظامیہ  کی جانب سے نام نہاد "اقوام متحدہ  میں  شرکت  کے مطالبے    ” کو بڑھاوا دینے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 2758 کی غلط تشریح کرنے کے جواب میں، اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے چانگ جون نے کہا کہ  ایک چین کے اصول کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی ۔یہ بیان چین کے پختہ موقف کو واضح کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نام نہاد "اقوام متحدہ میں تائیوان کی شرکت” سراسر غلط تجویز ہے۔ دنیا میں صرف ایک چین ہے، تائیوان چین کی سرزمین کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہے، اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت واحد قانونی حکومت ہے جو پورے چین کی نمائندگی کرتی ہے۔ چین کے ایک صوبے کے طور پر، تائیوان کے پاس اقوام متحدہ اور اس سے متعلقہ ایجنسیوں میں شرکت کی کوئی بنیاد، کوئی وجہ اور کوئی حق نہیں ہے۔

1971 میں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 26ویں اجلاس نے قرارداد 2758 منظور کی، جس نے بنیادی طور پر اس مسئلے کو حل کیا کہ اقوام متحدہ میں چین کی نمائندگی کس کو کرنی چاہیے۔ قرارداد واضح طور پر عوامی جمہوریہ چین کی حکومت کے نمائندوں کو اقوام متحدہ میں چین کے واحد جائز نمائندوں کے طور پر تسلیم کرتی ہے، اور واضح طور پر مطالبہ کرتی ہے کہ تائیوان  انتظامیہ کے "نمائندوں” کو ان نشستوں سے نکال دیا جائے جن پر وہ غیر قانونی طور پر قابض ہیں۔ تب سے، اقوام متحدہ میں تائیوان سمیت چین کی نمائندگی کا مسئلہ سیاسی، قانونی اور طریقہ کار سے مکمل طور پر حل ہو چکا ہے۔