Official Web

جسم کے کون سے حصے ہائی بلڈشوگر کی نشاندہی کرتے ہیں؟

ہائی بلڈ شوگر یعنی ذیابیطس کا شکار مریضوں  کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، زیادہ میٹھا کھانے اور ذہنی تناؤ سمیت صحت مند طرز زندگی  سے دور رہنا شوگر کے مرض میں مبتلا کردیتا ہے۔

اگر آپ شوگر کے مرض میں مبتلا ہوگئے ہیں تو جسم کے کچھ اعضا ایسے ہیں جو آپ کے ہائی بلڈ شوگر ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں جس پر ماہرین طب نظر رکھنے کا کہتے ہیں۔

آنکھیں:

جسم میں ہائی بلڈ شوگر کا تناسب آنکھوں کے ریٹینا میں موجود خون کی شریانوں کو متاثر کرتا ہے جوکہ آنکھوں  کے مسائل مثلا دھندلا نظر آنا، موتیا سمیت دیگر مسائل پیدا کرتا ہے۔

شوگر  ریٹینا کو اس حد تک بھی متاثر کرتا ہے کہ مریض اپنی بینائی بھی کھو سکتا ہے۔

پاؤں:

شوگر دو طرح سے آپ کے پاؤں کو متاثر کرتی ہے، سب سے پہلے اعصابی نقصان کے ذریعے  جو آپ کے  پیروں کو کسی بھی قسم کے احساس سے محروم کر دیتا ہے، دوسرا پیروں  تک خون کی گردش کا درست طریقے سے نہ پہنچنا ہے جس سے  پیروں پر ہونے والے زخموں کو بھرنے میں بھی مشکل  ہوتی ہے۔

گردے:

گردے جسم سے زہریلے مادوں اور فضلات کو  فلٹر کرتے ہیں لیکن ذیابیطس کا شکار ہونے سے یہ مرض خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتا ہے جسے ذیابیطس نیفروپیتھی بھی کہا جاتا ہے اور اس کی علامات میں  پاؤں میں سوزش، بلڈ پریشر کا نارمل نہ رہنا اور پشاب میں پروٹین کا شامل ہونا جیسی علامتیں شامل ہیں۔

اعصاب: 

آنکھوں اور گردوں کی طرح ہائی بلڈ شوگر اعصاب کو بھی شدید نقصان پہنچاتا ہے جسے ذیابیطس نیوروپیتھی کہتے ہیں اس کی علامتوں میں جسم کا سن ہونا، درد اور درجہ حرارت محسوس کرنے کی صلاحیت متاثر ہونا،جھنجھناہٹ یا جلن کا احساس شامل ہیں۔

دل کی تکلیف:

ہائی بلڈ شوگر کے مرض میں مبتلا شخص پر فالج اور دل کی تکلیف میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہر وقت رہتا ہے کیو نکہ شوگر خون کی شریانوں کو متاثر کرتی ہے اور بلڈ پریشر کو بڑھاتی ہے۔