Official Web

پھیپھڑوں کے کینسر سے اموات کی شرح میں کمی

نیویارک: امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ پھیپھڑوں کے کینسر کی بروقت تشخیص سے اموات کی شرح میں کمی ہورہی ہے۔

امریکن کینسر سوسائٹی کی جانب سے بدھ کے روز جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران کینسر سے شرح اموات میں کمی ہوئی۔

ماہرین نے شرح اموات میں کمی کی وجہ بڑی پیشرفت یعنی بروقت تشخیص اور علاج کو قرار دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1991 سے 2019 تک کینسر سے ہونے والی اموات میں 32 فیصد نمایاں کمی دیکھی گئی، اس دورانیے میں رپورٹ ہونے والے ایک لاکھ کیسز میں سے صرف 146 مریضوں کی اموات ہوئیں، جبکہ اس سے قبل ایک لاکھ میں سے اوسطاً 146 اموات ہوتی تھیں۔

ماہرین نے شرح اموات میں کمی کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے عوامی سطح پر آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔ کینسر سینر میڈیکل ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر ڈیپ شریگ نے کہا کہ امریکا میں 2015 سے 2019 کے درمیان اموات میں پانچ فیصد جبکہ عالمی سطح پر دو فیصد کمی ہوئی۔

 

انہوں نے کہا کہ کینسر کی بروقت تشخیص اور علاج کی وجہ سے مثبت پیشرفت ممکن ہوئی۔ ڈاکٹر ڈیپ نے کہا کہ اس کے ساتھ ہمیں تمباکو نوشی کے خطرات اور ہلاکت خیزی کے حوالے سے بھی شعور اجاگر کرنا پڑے گا، اگر ہم اس میں کامیاب ہوگئے تو کیسز رپورٹ ہونے کی شرح میں نمایاں حد تک کمی ہوجائے گی۔

کینسر سوسائٹی کے مطابق موذی مرض کے سامنے آنے کے بعد سے اب تک دنیا بھر میں 35 لاکھ اموات ہوچکی ہیں جبکہ پھیپھڑوں کے کینسر کے مریضوں کی اموات کم ہوئیں۔

امریکن کینسر سوسائٹی کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں پھیپھڑوں کے کینسر کے 19 لاکھ نئے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 6 لاکھ 9 ہزار مریضوں کی اموات ہوئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگر ان اموات کو اوسطاً دیکھا جائے تو یومیہ 350 مریضوں دنیا سے گزر گئے۔