Official Web

گریٹر اقبال پارک کیس میں ریمبو گرفتار، ویڈیو بیان بھی سامنے آگیا

لاہور: گریٹر اقبال پارک میں درجنوں افراد کے ہاتھوں ہراساں ہونے والی ٹک ٹاکر عائشہ اکرام کے کیس میں پیش رفت ہوئی۔

پولیس نے عائشہ اکرام کے بیان پر کارروائی کرتے ہوئے اس کے ساتھی ریمبو کو حراست میں لے لیا۔ عائشہ اکرم نے تمام واقعے کا ذمہ دار اپنے ساتھی ریمبو کو ٹھہرا دیا ہے۔

پولیس حراست میں ریمبو نے میڈیا کے سامنے بیان دیا کہ مجھے پتا ہے اس لڑکی کو کیسے میں زندہ وہاں سے نکال کر گھر لے کے گیا اور عائشہ اکرام نے مجھے ہی کیس میں نامزد کردیا، یہ نہ میری غلطی ہے اور نہ عائشہ اکرام کی غلطی ہے، مینار پاکستان جانے کا پلان میرا نہیں بلکہ عائشہ اکرام کا تھا، اس نے کسی اور کے ساتھ جانا تھا، لیکن جس کے ساتھ جانا تھا اس کے بھائی کا انتقال ہوگیا تھا جس کی وجہ سے مجھے عائشہ کے ساتھ جانا پڑا۔

گزشتہ روز عائشہ نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کو تحریری بیان جمع کروا دیا جس میں کہا گیا کہ گریٹر اقبال پارک جانے کا پلان ریمبو نے ہی بنایا تھا، ریمبو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ میری نازیبا ویڈیوز بنارکھی ہیں، ان ویڈیوز کی وجہ سے ریمبو مجھے بلیک میل کرتا رہا ۔

عائشہ اکرم نے الزام لگایا کہ ریمبو مجھے بلیک میل کرکے دس لاکھ روپے لے چکا ہے ، میں اپنی تنخواہ میں سے آدھے پیسے ریمبو کو دیتی تھی ۔ ریمبو اپنے ساتھی بادشاہ کے ساتھ مل کر ٹک ٹاک گینگ چلاتا ہے ۔

 

موقف جاننے کے لیے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شارق جمال سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے فی الحال اس کیس پر بات کرنے سے انکار کردیا۔