Official Web

کچھ لوگوں میں کورونا کیخلاف اعلیٰ درجے کی مدافعت پیدا ہوگئی ہے، تحقیق

نیویارک: کووڈ ویکسین کے انسانی جسم پر مرتب ہونے والے اثرات پر مطالعوں سے انکشاف ہوا ہے کہ کچھ افراد میں کورونا کے خلاف اعلیٰ درجے کی مدافعت پیدا ہوگئی ہے۔

العربیہ نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ کےمطابق بہت سے مطالعوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ mRNA ویکسین ( وبائی امراض کے خلاف تحفظ فراہم کرنے والی ویکسین کی نئی قسم، جو ہمارے جسم کے خلیات کو پروٹین بنانا سکھاتی ہے) لگوانے والے کچھ افراد میں کورونا کے خلاف قوت مدافعت کسی سپر ہیومن کی طرح بہت زیادہ طاقت ور ہوسکتی ہے۔ اور ان کا مدافعتی نظام SARS-CoV-2 کے خلاف کسی بلٹ پروف کی طرح کام کرسکتا ہے۔

اس نوعیت کے متعدد مطالعوں کی سربراہی کرنے والے راکر فیلر یونیورسٹی کے ماہِر سمیات( وائرس سے پیدا ہونے بیماریوں کا ماہِر) پال بیانیئز کا کہنا ہے کہ ایسے افراد میں ان کا جسم نہ صرف بہت بلند درجے کی اینٹی باڈیز (ضِد جَراثیم) پیدا کرتا ہے بلکہ ان میں بہت زیادہ لچک پذیری پائی جاتی ہے، جس کی بدولت ان کا جسم کورونا کی ہلاکت خیز اقسام کے خلاف بھی بھرپور ردعمل دینے کا اہل ہوجاتا ہے۔
طبی جریدے ’ دی نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن‘ میں شائع ہونے والے ایک مطالعے میں سائنس دانوں نے 2002 اور 2003 میں اوریجنل سارس وائرس SARS-CoV-1 سے متاثر ہونے والے افراد کی اینٹی باڈیز کا تجزیہ کیا۔ ان افراد نے اسی سال mRNA ویکسین لگوائی تھی۔ تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ ان افراد میں اینٹی باڈیز بہت بلند سطح پر پیدا ہورہی ہیں جو کہ سارس جیسے وائرس کے تمام ویرئینٹس کو بے اثر کر سکتی ہیں۔ اور ان نتائج کی بنیاد پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ ان کا معدافعتی نظام اس وائرس کے خلاف بہت طاقت ور ہوچکا ہے۔

اسی طرح کے ایک اور مطالعے میں بیانیئز اور ان کے ساتھیوں نے دیکھا کہ ایسے افراد میں پائی جانے والی اینٹی باڈیز نے کورونا کے 6 ویرئینٹس بشمول ڈیلٹا اور بی ٹا کو بے اثر کر دیا۔ جب کہ SARS-CoV-2 سے متعلقہ متعدد وائرس بھی بے اثر ہوگئے جن میں سے ایک وائرس چمگاڈر اور 2 وائرس کورونا وبا کی وجہ بننے والے پینگولین کے بھی تھے۔