Official Web

نور مقدم کیس: مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت کی درخواستیں مسترد

اسلام آباد: نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت کی درخواستیں خارج کردی گئیں۔

ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ نہیں ہیں اور انہیں معلوم نہیں تھا کہ گھر میں ایسا کوئی کام ہورہا ہے۔

 پبلک پراسیکیوٹر نےکہا تھا کہ ملزم کی والدین کے ساتھ بات ہورہی تھی لیکن انہوں نے پولیس کو آگاہ نہیں کیا ، انہوں نے بیٹے کو بچانے کی کوشش کی، جب ملازم نےکال کی تو وہاں ایکٹ ہو رہا تھا،انہوں نے پولیس کے بجائےتھراپی ورک والوں کوبھیجا،پستول بھی ملاہے جو ملزم کے والد ذاکر جعفر کے نام پر ہے۔

پراسیکیوٹر نےکہا کہ کال ، سی ڈی آر ، ڈی وی آر ،سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی جاسکتی ہے، بد دیانتی کی بنیاد پر انہوں نے بچےکو بچانے کی کوشش کی، اس اسٹیج پر ضمانت کی درخواست مسترد ہونی چاہیے۔

گزشتہ روز اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل نے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت کی درخواستوں پر  فیصلہ محفوظ کیا جو جمعرات کی صبح سنایا گیا، عدالت نے مرکزی ملزم کے والدین کی درخواستوں کو خارج کردیا۔

ظاہر جعفر کے والدین کو 25 جولائی کو گرفتار کیا گیا

خیال رہے کہ اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 28 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا گیا تھا۔

پولیس نے نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کو 20 جولائی کو گرفتار کیا تھا جب کہ ملزم کے والدین کو 25 جولائی کو گرفتار کیا گیا جنہیں ملزم کا جرم چھپانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا، اس وقت مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین جیل میں قید ہیں۔

امید ہے ملزم کو پھانسی ہوگی: شیخ رشید

حکومت نے نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کا نام بلیک لسٹ میں ڈال رکھا ہے اور وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہےکہ اس کیس کے حوالے سے تمام شواہد مکمل ہیں، امید ہے ملزم کو سزائے موت ہوگی۔