Official Web

کیریبیئن جزائر سے پاکستانی طوفان ٹکرانے کو تیار

لاہور: کیریبیئن جزائر سے پاکستانی طوفان ٹکرانے کو تیارہے تاہم سیریز کا پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل آج کھیلا جائے گا۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں آج ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں مقابل ہوں گی، برج ٹاؤن کے کنگسٹن اوول اسٹیڈیم میں گرین شرٹس کئی سوال ذہن میں لیے میدان سنبھالیں گے،انگلینڈ میں مڈل آرڈر بیٹنگ ناکام رہی،بولرز کی حوصلہ شکن کارکردگی سے بھی اعتماد متزلزل ہوا،بحالی کیلیے غیر معمولی کارکردگی پیش کرنے کی ضرورت ہوگی۔

کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کے سوا کسی بیٹسمین کی کارکردگی میں تسلسل نہیں،صہیب مقصود، فخرزمان اور محمد حفیظ اپنی صلاحیتوں سے انصاف نہیں کرپا رہے۔ اعظم خان بھی ملنے والے مواقع سے فائدہ نہیں اٹھا پائے،اگر شرجیل خان کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو ٹیم میں پہلے ہی 3اوپنرز کھیل رہے ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل تجربات کیلیے زیادہ وقت باقی نہیں رہا،شکستوں نے کھلاڑیوں کا مورال بھی گرایا ہے،مشکل کیریبیئن کنڈیشنز میں اعتماد سے عاری بیٹنگ لائن کو سخت امتحان سے گزرنا ہوگا،سلو ٹرننگ پچ کو دیکھتے ہوئے پاکستان شاداب خان،عماد وسیم اور عثمان قادر کو کھلانے کا فیصلہ کرسکتا ہے۔

تینوں بیٹنگ میں بھی ٹیم کیلیے اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ پیس بیٹری میں فہیم اشرف کو جگہ مل سکتی ہے،امکان یہی ہے کہ انگلینڈ میں مہنگے ثابت ہونے والے حارث رؤف کو زیر غور نہیں لایا جائے گا۔

دوسری جانب ویسٹ انڈیز نے ہوم کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے مہمان کینگروز کو 4-1سے زیر کیا تھا،زبردست فارم کی حامل ٹیم فتوحات کا تسلسل جاری رکھنے کیلیے پْرعزم ہو گی،پاور ہٹرز کرس گیل، ایون لیوس، لینڈل سیمنزاور نکولس پوران پر قابو پانا مہمان بولرز کیلیے بہت بڑا چیلنج ہے۔

کیرن پولارڈ اور آندرے رسل چھکے چھڑانے کے ساتھ وکٹیں اڑانے کا بھی وسیع انٹرنیشنل تجربہ رکھتے ہیں،ہیڈن والش جونیئر اور فابین الین کی گھومتی گیندیں گرین شرٹس کی پریشانی کا باعث بن سکتی ہیں، پیس بیٹری کو تقویت دینے کیلیے شیلڈن کوٹریل اور اوشین تھامس دستیاب ہوں گے۔

برج ٹاؤن میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں ایک ہی میچ میں مقابل ہوئی ہیں جس میں گرین شرٹس نے 6وکٹ سے فتح پائی تھی،میزبان ٹیم 8وکٹ پر 111رنز تک محدود رہی،مہمان سائیڈ نے ہدف 17.1اوورز میں حاصل کرلیا تھا،کنگسٹن اوول کی پچ ناہموار باؤنس کی وجہ سے بیٹسمینوں کیلیے مشکلات پیدا کرتی ہے۔

آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے تینوں ون ڈے میچز میں یہی صورتحال دیکھی گئی،ہدف کا تعاقب مشکل رہا،وہاں کھیلے جانے والے 17ٹی ٹوئنٹی میچز میں سے 12پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیموں نے جیتے،دوسری جانب صبح 11بجے بارش کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس سے میچ کا کچھ وقت متاثر ہوسکتا ہے۔

دریں اثنا بارباڈوس سے ورچوئل پریس کانفرنس میں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے کہاکہ انگلینڈ میں کی جانے والی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز میں عمدہ پرفارم کریں گے، کیریبیئنز کیخلاف ہمارا ماضی کا ریکارڈ اچھا ہے۔

میزبان ٹیم کے پاس پاور ہٹرز موجود ہیں مگر ہم بھی بے خوف ہوکر اچھی کرکٹ کھیلیں گے، انھوں نے کہا کہ ہمیں انگلینڈ میں تجربات کا زیادہ موقع نہیں ملا، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے پیش نظر حالیہ سیریز میں مختلف کمبی نیشن کے ساتھ جائیں گے، مواقع دیکھتے ہوئے بینچ پاور بھی آزمائیں گے، مڈل آرڈر کیلیے اسکواڈ میں موجود بیٹسمینوں پر ہی اعتماد کرنا ہوگا۔

بابر اعظم نے کہا کہ کپتان کا کام مشکل وقت میں بیٹسمینوں اور بولرز کا ساتھ دینا ہے،میں یہ سلسلہ جاری رکھوں گا، بطور قائد کوئی دباؤ نہیں، پہلے سے زیادہ بہتر انفرادی کارکردگی دکھا رہا ہوں،فیلڈنگ پر بھی خاصا کام کیا ہے، اس سیریز میں بھی توقعات کا بوجھ اٹھانے کی کوشش کروں گا، شرجیل خان ٹاپ آرڈر میں کھیلتے ہیں، موقع دیا تو ابتدائی نمبرز پر ہی کھیلیں گے۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ بارباڈوس کی پچ پر تھوڑا باؤنس ہوتا ہے، اس کی مدد لیتے ہوئے پیسرز بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی کے انگلینڈ میں اچھے اسپیلز کو مثال بناتے ہوئے فاسٹ بولرز ویسٹ انڈیز میں بہتر بولنگ کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

%d bloggers like this: