Official Web

چین امریکہ تعلقات میں تعطل کی بنیادی وجہ امریکہ میں کچھ لوگوں کا چین کو "خیالی دشمن” سمجھنا ہے، چین کے نائب وزیر خارجہ شے فنگ

چھبیس جولائی کو چین کے  نائب وزیر خارجہ شےفنگ اور امریکی نائب وزیر خارجہ  وینڈی شرمن کےدرمیان چین کے مشرقی شہر تھین جن میں  ملاقات ہوئی ۔ اس موقع پر  شے فنگ نے  کہا کہ اسوقت چین ۔امریکہ تعلقات تعطل کا شکار ہیں جس کیبنیادی وجہ امریکہ میں کچھ لوگوں کا چین کو "خیالی دشمن” سمجھنا ہے ۔ایسے لوگ چین۔ امریکہ تنازعات اور امریکہکو درپیش چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے   نام نہاد "پرل ہاربرلمحہاور "اسپتنک لمحہکا حوالہ دیتے ہیں  جس کامقصد دوسری جنگ عظیم کے دوران  امریکہ کے دشمنجاپان اور سرد جنگ کے دوران سوویت یونین کے ساتھ چین کا موازنہ ہے ۔یہ لوگ چین کو ایک "خیالیدشمن" کی صورت میں پیش کرتے ہوئے امریکہ کے لئےقومی مقصد کے احساس کو دوبارہ اجاگر کرنا چاہتے ہیں تاکہ معاشرتی عدم اطمینان اور  ساختی تضادات کےحوالے سے امریکی عوام کے  غم و غصے کو چین کی جانب منتقل کیا جا سکے۔

شے فنگ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے نام نہاد "قواعد پر مبنی بین الاقوامی آرڈر” کے تحفظ کا مطلب ،دوسرے ممالک کو دبانے اور امریکی اور چند مغربی ممالک کے  "گھریلو قوانینکو بین الاقوامی سطح پر رائج کرنا ہے۔ امریکہ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی برادری کے تسلیم شدہ عالمی نظام پر عمل پیرا نہیں ہے ، امریکہ نے موجودہ عالمی نظام کو ترک کر دیا ہے جسکی تعمیر میں وہ خود بھی شامل تھا۔  اور  اب وہ  امریکیساختہ نام نہاد "قواعد  پر مبنی بین الاقوامی آرڈر” کیتشکیل چاہتا ہے جس کا مقصد بدمعاشی ہے ۔ یہ کمزوراور چھوٹے ممالک کو زیر تسلط لاتے ہوئے  "جنگل کےقانونکو نافذ کرنے کی کوشش ہے۔

شے فنگ نے  کہا کہ آج دنیا کو  اتحاد اور تعاون کی کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ چین اختلافات سے نمٹتے ہوئے امریکہ کے ساتھ مساویانہ سلوک  اور ایک مشترکہبنیاد کی تلاش کا خواہاں ہے۔ امریکہ کو اپنی پالیسیمیں تبدیل لانی چاہئے اور چین کے ساتھ مشترکہ کوشش کرنی چاہیئے، ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیئے، منصفانہ مسابقت ہونی چاہیئے اور پرامن طور پر ایک دوسرےکے ساتھ چلنا چاہئے۔