Official Web

چیئرمین پی سی بی پر تندوتیز سوالات کی بوچھاڑ

اسلام آباد: قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین پی سی بی پر تندوتیز سوالات کی بوچھاڑ ہوگئی۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس آغا حسن بلوچ کی زیرصدارت میں ہوا، اس موقع پر ایک ممبر گل ظفر خان نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین تنخواہوں کو چھپاتے کیوں ہیں، نیب اور ایف آئی اے کی افسروں سے کمیٹیز میں تفصیل لی جاتی ہے آپ کیوں چھپا رہے ہیں۔

مہرین رزاق بھٹو نے کہا کہ ہمیں بورڈ کے سربراہ اور افسروں کی تنخواہوں کی تفصیل دی جائیں۔ احسان مانی نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں کے بارے میں ان کیمرہ پوچھا جائے، ارکان اسمبلی کو تفصیلات دیدیں گے۔
جواب میں مہرین رزاق بھٹو نے کہا کہ ان کیمرہ تفصیلات وہ ہوتی ہیں جو ملکی سلامتی سے متعلق ہوں، تنخواہیں کب سے ملکی سلامتی کا ایشو ہوگیا۔ ممبر کمیٹی روبینہ جمیل نے کہاکہ ہمیں بجٹ کا بتایا جائے کہ کتنا پیسہ کدھر جاتا ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہمارے تمام اکاوئنٹس کا ڈیٹا موجود ہے وہ پڑھ لیا جائے، ہمارے 4لیول کے آڈٹ ہوتے ہیں کچھ چھپ نہیں سکتا، میں کوئی تنخواہ نہیں لیتا، گورننگ بورڈ ارکان کی بھی تنخواہیں نہیں ہیں، سب ریکارڈ ویب سائٹ پر موجود ہے۔

ممبر کمیٹی گل ظفر خان نے کہاکہ باجوڑ کے کئی بہترین کرکٹر کو پوچھا تک نہیں جاتا،ایک ایم این اے کے کہنے پر اگرکھلاڑی رکھنے ہیں تو کیا میرٹ ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم میں شمولیت ہر شہر صوبے اور علاقے سے تعلق رکھنے والے کرکٹرز کا حق ہے۔

جواب میں احسان مانی نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں میں ایسا کچھ نہیں، سب میرٹ پر ہوتا ہے سلیکشن کمیٹی با اختیار ہے۔

وسیم خان کی قابلیت کا بلندوبانگ دعویٰ،اجلاس میں قہقہے لگ گئے

وسیم خان کی قابلیت کا بلندو بانگ دعویٰ کرنے پر قائمہ کمیٹی اجلاس میں قہقہے لگ گئے، ایک رکن نے چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے سوال کیا کہ چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کی قابلیت کیا ہے، وہ کس طرح بورڈ میں آئے، انھوں نے ملکی کرکٹ کو تباہ و برباد کردیا ہے۔

جواب میں چیئرمین نے کہا کہ جتنے وسیم خان قابل ہیں اتنا پورے پاکستان میں کوئی نہیں ہے، اس بیان پر پوری قائمہ کمیٹی نے قہقہے لگائے۔ اقبال محمد علی نے حیرت سے کہاکہ وسیم خان نے اب تک کون سا کارنامہ انجام دیا ہے۔

%d bloggers like this: