Official Web

بچے کی پیدائش پرکھلاڑیوں کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی دینے کی پالیسی جاری

لاہور: پی سی بی نے بچے کی پیدائش پر کھلاڑیوں کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی دینے کی پالیسی جاری کردی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بچوں کی پیدائش پر کھلاڑیوں کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی دینے کی پالیسی جاری کردی ہے۔ پیشہ ور کھلاڑیوں کے لیے جاری کردہ اس پالیسی کا اطلاق ویمنز اور مینز دونوں کرکٹرز پر ہوگا، جو بالترتیب حمل کے دوران اور بچے کی پیدائش کے وقت اس پالیسی سے مستفید ہوسکیں گے۔

خواتین کرکٹرز چاہیں گی تو اپنی زچگی کی چھٹی کے شروع ہونے سے لے کر بچے کی پیدائش تک وہ اپنے لیے نان پلیئنگ رول اختیارکرسکیں گی۔ اس موقع پر خواتین کھلاڑی تنخواہ کے ساتھ 12 ماہ کی چھٹی اور کنٹریکٹ کی معیاد میں ایک سالہ توسیع کی حقدار بھی ہوں گی۔
زچگی کی چھٹی کے اختتام پر مذکورہ ویمن کرکٹر کو دوبارہ کرکٹ کی سرگرمیوں میں شامل کیا جائے گا۔ پوسٹ چائلڈ ری ہیب پروگرام کے سلسلے میں بھی انہیں مناسب طبی معاونت فراہم کی جائے گی۔

اسی طرح، اگر کسی خاتون کرکٹر کو کرکٹ کی کسی سرگرمی کے سلسلے میں سفر کرنا پڑتا ہے تو اسے اپنے نوزائیدہ بچے کی دیکھ بھال کے لیے من پسند فرد کے ساتھ سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ اس سلسلے میں تمام اخراجات پی سی بی اور مذکورہ خاتون کرکٹر برابر تقسیم کریں گے۔

وہ مینز کرکٹرجو کسی بچے کے والد بنتے ہیں تو وہ بھی مکمل تنخواہ کے ساتھ 30 دن تک چھٹی لینے کے حقدار ہوں گے تاہم انہیں یہ چھٹی اپنے بچے کی پیدائش کے 56 روز کے اندر حاصل کرنی ہوگی۔

وسیم خان، چیف ایگزیکٹو پی سی بی:

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ ہر موقع پر اپنے کرکٹرز کا خیال رکھنا پی سی بی کا فرض ہے، لہٰذا مناسب ہے کہ ہمارے پاس اپنے کھلاڑیوں کے لیے والدین سے متعلق ایک دوستانہ پالیسی موجود ہو تاکہ ہمارے کھلاڑیوں کو زندگی کے اہم مرحلےمیں مکمل معاونت حاصل ہو اور اس دوران وہ اپنے کیریئر کے حوالے سے بے فکر رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین کھلاڑیوں کے لئے اس پالیسی کا موجود ہونا اور بھی اہم تھا، خواتین کسی بھی معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور ہماری خواتین کرکٹرز نے تو عالمی سطح پر ہمارے لئے بہت سے اعزاز حاصل کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب جبکہ ہمارے پاس زچگی کی چھٹی کی پالیسی موجود ہے ، امید ہے کہ ماضی کی نسبت خواتین زیادہ تعداد میں اس کھیل کی طرف راغب ہوں گی کیونکہ اس پالیسی کے اجراء سے انہیں اپنی زندگی میں توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

%d bloggers like this: