Official Web

باغی سپر لیگ نے یورپی فٹبال کی یکجہتی میں دراڑ ڈال دی

پیرس: یورپی فٹبال کی یکجہتی میں دراڑ پڑگئی جب کہ 12 طاقتورترین کلبز نے باغی سپر لیگ کے انعقاد کا اعلان کردیا۔

سب سے طاقتور 12 یورپیئن کلبز نے گذشتہ روز یورپیئن سپر لیگ کے انعقاد کا اعلان کردیا،اس ایونٹ کو یوئیفا کی منظوری حاصل نہیں،اسے بڑے کلبز کی لالچ قرار دیا جا رہا ہے۔

ای ایس ایل کے 12 فاؤنڈنگ ممبرز میں 6 پریمیئر لیگ ٹیمیں لیورپول، مانچسٹر یونائیٹڈ، آرسنل، چیلسی، مانچسٹر سٹی، ٹوٹنہم،اسپینش سائیڈز ریئل میڈرڈ، بارسلونا،ا یٹلیٹکو میڈرڈ کے ساتھ یووینٹس، انٹرمیلان اور اے سی میلان شامل ہیں۔
ای ایس ایل کاکہنا ہے کہ فاؤنڈنگ کلبز ہفتے کے وسط میں کھیلے جانے بوالے ٹورنامنٹ پر متفق ہیں، اس کے ساتھ وہ اپنی متعلقہ نیشنل لیگز میں بھی حصہ لیتے رہیں گے،ای ایس ایل کے ابتدائی ایڈیشن کا انعقاد جلد ہوگا،اس میں 3 مزید فاؤنڈنگ کلب شامل کیے جائیں گے جبکہ باقی5کا فیصلہ کوالیفائنگ مرحلے میں ہوگا۔

فاؤنڈنگ کلبز کو انفرااسٹرکچر کی بہتری اورکوویڈ اثرات سے نمٹنے کیلیے 3.5 بلین یورو دیے جائیں گے، ہر سیزن میں یہ 15 کلبز براہ راست ایونٹ میں جگہ پائیں گے،دوسری جانب ایس ایل کلبزکو لالچی قرار دیا جا رہا ہے۔

یوئیفا اور3 ممالک کی نیشنل فٹبال باڈیز نے خبردار کیاکہ ان کلبز کے ڈومیسٹک اور چیمپئنز لیگ میں حصہ لینے پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے، یوئیفا نے دھمکی دی کہ اس باغی لیگ میں حصہ لینے والے فٹبالرز اپنے ممالک کی انٹرنیشنل سطح پر نمائندگی نہیں کرپائیں گے، مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ہم اس باغی لیگ کا راستہ روکنے کیلیے متحد ہیں۔

برطانوی وزیراعظم بورس جونسن نے کلبز سے کہا کہ وہ مزید کوئی قدم اٹھانے سے پہلے شائقین اور فٹبال برادری کو جواب دیں۔ادھر فیفا نے سپرلیگ پلان کو مسترد کرتے ہوئے تمام فریقین سے ٹھنڈے دماغ سے کھیل کے مفاد میں فیصلہ کرنے پر زور دیا ہے۔

%d bloggers like this: