Official Web

ٹی ایل پی سے مذاکرات کرنے تھے توپھرکالعدم قرارکیوں دیا ، شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان سے مذاکرات کرنے تھے توپھر کالعدم قرار کیوں دیا۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ لاہورمیں جو ہوا اس کے حقائق عوام کے سامنے نہیں آسکے، حکومت نے کیا وعدے کیے، کیا دعوے ہوئے کچھ پتا نہیں، جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے، پھر بتایا جاتا ہے مذاکرات کررہے ہیں،  مذاکرات کرنے تھے تو پھر کالعدم قرار کیوں دیا، وزیراعظم میں اگر ہمت تھی تو پارلیمان میں آ کر تقریر کرتے، ہر آدمی پریشان ہے کہ ملک کا وزیراعظم بات کیا کر رہا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ہر سڑک پر کنٹینر رکھے ہوئے ہیں، ناموس رسالت کے معاملے پر پاکستان اور اسلامی دنیا میں کوئی دو رائے نہیں ، خلائی مخلوق اب زمینی مخلوق بن چکی ہے، ہم نے اپنے دورمیں تحریک لبیک کے احتجاج پر جو کہا وہ تاریخ کا حصہ ہے ، ہم کہتے ہیں کہ ایک سچائی کا کمیشن بنا دیں سب پتہ چل جائے گا، فیض آباد میں جو ہوا اس کے حقائق بہت تلخ ہیں

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس کا واحد حل ایک کمیشن ہے جس میں حقائق سامنے آئیں، وزیروں کو بدلنے سے کچھ نہیں ہو گا یہ پانچواں وزیر خزانہ ہے، ہر شخص ہی آج وزیر خزانہ بنا ہوا ہے ،یہ سرکس ہے۔