چین کے قومی شماریات بیورو نے حال ہی میں 2020 کےقومی اقتصادی و سماجی ترقیاتی اعدادوشمار جاری کیے ہیں جس کےمطابق چین کی جی ڈی پی ایک سو ٹریلین چینی یوان کی حد پار کرچکی ہے ، فی کس جی ڈی پی مسلسل دو سالوں سے دس ہزارامریکی ڈالرز سے زائد رہی ہے۔ماہرین کے نزدیک یہ شاندار اعدادو شمار چینی معیشت کی مضبوط لچک اور شہریوں کی آمدنی میں اضافے کے لیے چینی حکومت کے بہترین اقدامات کے مظہر ہیں۔ چائنا انٹرنیشنل اکنامک ایکسچینج سینٹر کے نائب چیفاکانومسٹ جانگ یونگ جون کے مطابق جی ڈی پی کے اعداد وشمار سے ملک کی جامع قومی طاقت کی عکاسی ہوتی ہے۔ عالمیسطح پر کووڈ–۱۹ وبا کے تناظر میں ، جی ڈی پی کے شاندار اعداد و شمار چینی معیشت کی مضبوط لچک کو ظاہر کرتے ہیں۔معاشی ترقی کی بدولت شہریوں کی فی کس آمدنی میں بھی اضافہ ہو چکا ہے۔