چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے تیئیستاریخ کو پریس کانفرنس میں سنکیانگ سے متعلق کینیڈا کے ایواننمائندگان میں بحث کو حقائق اور دانشمندی سے عاری قرار دیا۔ انہوں نے اس اقدام کو بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامیتعلقات کے بنیادی اصولوں کی سخت خلاف ورزی قرار دیتےہوئے کہا کہ یہ چین کے اندرونی معاملات میں صریح مداخلتہے۔ چین اس کی سخت مذ مت اور مخالفت کرتا ہے ۔
وانگ وین بین نے کہا کہ سنکیانگ کے امور انسداد تشدد اوردہشت گردی اور انسداد انتہا پسندی سے جڑے ہوئے ہیں۔ سنکیانگ اقوام متحدہ کے "پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام کےایکشن پلان” کی بھرپور پاسداری کر رہا ہے اور دیگر ممالک کےتجربات سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔ انتہا پسندی کی حوصلہ شکنیکے لیے چین کی کوششیں "اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کیعالمی حکمت عملی” کی روح سے مطابقت رکھتی ہیں۔ اس کے نتیجےمیں سنکیانگ میں مسلسل چار سالوں سے کوئی بھی پرتشدد اوردہشت گرد واقعہ سامنے نہیں آیا ہے۔
وانگ وین بین نے کہا کہ کینیڈا کی متعدد شخصیات کو چین مخالفتعصب ترک کر نا چاہیے اور چین کے ساتھ دانشمندانہ اور منصفانہرویہ اپنانا چاہیے۔