Official Web

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 46 ویں سیشن کے اعلی سطحی اجلاس سے وانگ ای کا خطاب

چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے 22 تاریخ کوبیجنگ میں ویڈیو لنک کے ذریعے اقوام متحدہ کی انسانی حقوقکونسل کے 46 ویں  سیشن کے اعلی سطحی اجلاس میں شرکت کیاور تقریر کی۔

وانگ ای نےکووڈ۱۹ وبا کے تناظر میں انسانی حقوق کے فروغاور تحفظ سے متعلق چین کا موقف پیش کرتے ہوئے  چار نکاتپیش کیے۔ پہلا، انسانی حقوق کے سلسلےمیں عوام کو مرکزیحیثیت دینے کے تصور پر قائم رہنا، دوسرا، مختلف ممالک کےمخصوص حالات کے مطابق انسانی حقوق کے تصور پر عملدارآمدکرنا، تیسرا، انسانی حقوق کے تحفظ کے عمل کو جامع انداز میںفروغ دینا اور چوتھا، بین الاقوامی انسانی حقوق کی بات چیت اورتعاون کو آگے بڑھانا۔

وانگ ای نے مزید کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں، چیننے چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا ایک ایسا کامیابراستہ اپنایا ہے جو چین کے خصوصی حالات اور انسانی حقوق کیروح کے مطابق ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ کووڈ۱۹ وبا کا سامناکرتے ہوئے، چینی حکومت نے ہمیشہ عوام کی حفاظت اور صحتکو اولین ترجیح دی ہے اور انسانی جان کی عظمت اور وقار کیحفاظت کی ہے۔ ویکسین عوام کی صحت، بقا اور ترقی کے حقسے تعلق رکھتا ہے۔ اس لئے عالمی سطح پر ویکسینوں کی منصفانہتقسیم اشد ضروری ہے، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں ویکسینکی دستیابی کو یقینی بنانا چاہیے۔

وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین انسانی حقوق کے امورکے ذریعہ دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت کیمخالفت کرتا ہے۔ سنکیانگ میں کبھی بھی "نسل کشی"، "جبریمشقتیا "مذہبی ظلمنہیں ہوا ہے۔ یہ سنسنی خیز دعوےجہالت اور تعصب پر مبنی ہیں اورمکمل طور پر بدنیتی پر مبنی سیاسیتشہیر ہیں اورحقائق کے  منافی ہیں۔ ہانگ کانگ کے قومی سلامتیقانون نے ہانگ کانگ کو افراتفری سےنکال کر حکمرانی کی طرفمنتقلی کا ایک بڑا  آغاز فراہم کیا ہے، اور بنیادی قانون کے مطابقہانگ کانگ کے شہریوں کو حاصل کردہ قانونی حقوق اور آزادیوں کابھی تحفظ کیا ہے۔