Official Web

میں کھلے دل سے تنقید قبول کرتی ہوں،کبری خان

لاہور(شوبز ڈیسک)معروف پاکستانی اداکارہ کبری خان نے کہا ہے کہ میں کھلے دل سے تنقید قبول کرتی ہوں، اگر تنقید نہ ہو تو ہمیں اپنی خامیوں کا کیسے پتا لگے گا۔برطانوی نژاد پاکستانی ماڈل و اداکارہ کبری خان نے بہت تیزی سے کے ساتھ اپنا فنی سفر طے کیا۔ پاکستانی شائقین کے ساتھ ان کا تعارف فلم نامعلوم افراد میں ایک خوبرو بینک منیجر کے روپ میں ہوا جہاں وہ اپنے معصوم حسن کی وجہ سے فلم بینوں کے دل موہ لے گئیں۔جلد ہی یہ باصلاحیت اور حسین اداکارہ بھارتی فلم ویلکم ٹو کراچی میں اداکار ارشد وارثی کے ساتھ مرکزی کردار میں نظر آئیں جو ان کی پردہ اسکرین پر کامیاب انٹری کی دلیل تھی۔بہت سی اداکارائیں فلموں میں کام کرنے کے لئے بے تاب نظر آتی ہیں مگر کبر ی خان کو آتے ہی دو بڑی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔وہ پاکستانی ہیں لیکن اپنے انداز سے غیر ملکی اداکارہ لگتی ہیں ۔وہ 9 ،ستمبر 1993 کو برطانیہ میں پیدا ہوئیں ۔ اصل نام رابعہ خان ہے۔ برطانیہ میں گریجویشن کرنے کے بعد ماڈلنگ کا رخ کیا۔ پاکستان میں وہ تیزی سے اپنا مقام بنانے میں کامیاب ہو گئیں۔پانچ فٹ سات انچ طویل قامت کے ساتھ پرکشش اداکارہ کو ٹی وی ڈرامے اور فلمیں شہرت دے گئے۔ اب وہ دونوں ملکوں میں یکساں طور پر پسند کی جاتی ہیں۔نامعلوم افراد سے پہلے وہ کنورشینز(Conversations) نامی انگریزی فلم میں بھی کام کر چکی ہیں۔کبری خان کے ٹی وی ڈراموں میں سنگ مرمر ، خدااور محبت ، مقابل ، انداز ستم، الف اللہ اورانسان شامل ہیں ۔وہ بہترین اداکارہ کے کئی ایوارڈ ز حاصل کرچکی ہیں۔ان کی زندگی ا ور فنکارانہ کیریئر کے حوالے سے گفتگو پیش خدمت ہے۔سوال،والدہ پٹھان گھرانے سے ہیں انہوں نے شوبز جوائن کرنے پر کسی قسم کا اعتراض نہیں کیا؟کبری خان: بالکل نہیں ! ہم تین بہنیں ہیں، ہمارے ماما، پاپا نے کبھی ہم پر دبائو نہیں ڈالا کہ ڈاکٹر بنیں یا انجینئر، میں سب سے چھوٹی ہوں سب کی لاڈلی ہوں ،کوئی اعتراض نہیں کرتا۔سوال فلم نامعلوم افراد کے لئے بہت سی اداکارائیں اور ماڈلز کے نام زیر غور تھے، آپ کو پاکستان آتے ہی فلم کیسے مل گئی ؟کبری خان: یہ اتفاق ہی کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان میں میرے کیریئر کی شروعات ہی بڑی اسکرین سے ہوئی، اس کے لیے سوشل میڈیا کو کریڈٹ جاتا ہے کیونکہ نبیل نے مجھے فیس بک پر ہی دیکھا تھا اور پھر مجھ سے رابطہ کیا ، اس کے بعد چند آڈیشنز ہوئے اور میرا انتخاب ہوگیا،اس طرح پاکستانی شوبز انڈسٹری میں انٹری ہوئی! نبیل کی بھی شکرگزار ہوں کہ اس نے میری صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے نامعلوم افراد کا حصہ بنایا۔سوال سنگِ مرمر کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گی؟کبری خان: میں کیا کہوں، آپ سب یہ پلے دیکھا ہے اور جانتے ہیں کہ ڈراموں کی اس بھیڑ میں کتنا معیاری پلے تھا۔خوشی اس بات کی ہے کہ اتنے اچھے فکشن شو کا حصہ بنی ہوں۔سوالاس پلے میں تمہیں ذاتی طور پر سب سے اچھی چیز کیا لگتی ہے؟کبری خان: اس کی سادگی کیونکہ سیٹ پر نہ کوئی فینسی لائٹیں ہوتی ہیں اور نہ ہی تام جھام، سنگِ مرمر کی خوب صورتی ہی اس کی سادگی ہے، اسٹوری لائن بھی زبردست ہے جس کے باعث آڈئینس بہت شوق سے یہ پلے دیکھ رہے ہیں۔معیار کے مطابق ان دنوں چلنے والے ڈراموں میں سنگِ مرمر ٹاپ پر آتا ہے۔سوال: ٹھیک ہے شو معیاری ہے لیکن ریٹنگ چارٹ پر ٹاپ آف دا لسٹ نہیں،اس پر کیا کہوگی؟کبری خان: معیار اور ریٹنگ دو الگ چیزیں ہیں۔ ضروری نہیں جو شو ریٹنگ کے حساب سے اوپر جارہا ہو، وہ معیاری بھی ہو تاہم ایسا بھی نہیں کہ سنگِ مرمر ریٹنگ کے معاملے میں خراب ہو،ٹھیک ٹھاک شائقین اس ڈرامے کو دیکھ رہے ہیں۔سوال اپنے نیکسٹ پروجیکٹ کے بارے میں کچھ بتا؟کبری خان:اس وقت کئی ایک پروجیکٹس میں کام کررہی ہوں اس کے علاوہ کچھ اچھے اسکرپٹس بھی لائن اپ ہیں جوکہ آگے چل کر سامنے آئیں گے۔سوالماڈلنگ سے ایکٹنگ کی جانب آئیں تو کن مشکلات کا سامنا ہوا؟کبری خان: ماڈلنگ تو بہت کم عمری میں ہی شروع کردی تھی اور جن دنوں اے لیول کررہی تھی تبھی سے ماڈلنگ کا سفر شروع ہے لیکن ایکٹنگ میرے لیے نئی چیز تھی لہذا مشکلات تو ہوئیں مگر شوبز کے دوستوں نے بہت مددکی جن میں احمدعلی بٹ اور فاطمہ خان نمایاں ہیں۔ ان دونوں نے مجھے ایکٹنگ کو کیریئر کے طور پر اپنانے کے لیے بہت زیادہ آگے کیا ۔سوال: نامعلوم افراد میں تمہارا کردار بہت چھوٹا تھا اس پر کوئی تشویش نہیں ہوئی؟کبری خان: پہلی فلم تھی اور پھر اپنے بارے میں معلوم بھی نہیں تھا کہ ایکٹنگ میں کس حد تک کامیاب رہوں گی لہذا یہ مختصر کردار کرکے مطمئن رہی تاہم سائز سے ہٹ کر یہ کردار پرفارمنس مارجن سے بھرپور تھا تو پھر اس سے بڑھ کر اورکیا چاہتی تھی۔سواللندن میں پلنے بڑھنے کی وجہ سے تمہارا اردو لب و لہجہ اتنا پرفیکٹ نہیں اور اس حوالے سے تنقید بھی ہوتی ہے اس تنقید کو کس طرح لیتی ہو؟کبری خان: کھلے دل سے تنقید قبول کرتی ہوں، اگر تنقید نہ ہو تو ہمیں اپنی خامیوں کا کیسے پتا لگے گا۔ ٹھیک ہے کیریئر کے شروع میں میری اردو اچھی نہیں تھی مگر وقت کے ساتھ ساتھ اس پر بھرپور کام کیا ہے اور سنگِ مرمر میں آپ کو نظر آرہا ہوگا کہ میرا اردو تلفظ کتنا درست ہوگیا ہے۔آگے چل کر اس میں مزید بہتری آئے گی اور جو لوگ آج تنقید کر رہے ہیں وہ تعریف پر مجبور ہوجائیں گے۔سوال بڑی اسکرین پر واپسی کے لیے پرواز ہے جنوں ہی کا انتخاب کیوںکیا تھا؟کبری خان: حالانکہ اس فلم میں میرا کردار مختصر نوعیت کا ہے پھر بھی اس مووی کا حصہ بنی تو بنیادی وجہ مومنہ (درید) بھابھی تھیں جنہوں نے اس حوالے سے مجھ سے بات کی اورپھر میرے کردار کے بارے میں بتایا۔ کردار گوکہ چھوٹا ضرور تھا لیکن پرفارمنس مارجن سے بھرپور تھا اور پھر مومنہ بھابھی کی بات کو بھلا کیسے رد کرسکتی تھی لہذا فلم کا حصہ بن گئی ۔سوال اس مووی میں کئی عمدہ ایکٹرز کے ساتھ اسکرین شیئر کی لیکن ان co اسٹارز میں تمہارا اپنا فیورٹ کون ہے؟کبری خان: سبھی اچھے ہیں اور ان سب کے ساتھ ہی کام کرکے انجوائے کیا لہذا پسندیدگی کے معاملے میں کسی ایک کا انتخاب کرنا میرے لیے بہت مشکل ہوگا ہر ایک نے نہ صرف اپنے اپنے کرداروں سے خوب انصاف کیا ہے بلکہ میرے ساتھ بھی ان سب کا رویہ بہت عمدہ رہا ہے خواہ حمزہ ہو یا شاذ خان یا پھر ہانیہ ہو یا احد رضا میر سب لوگ ہی اپنی اپنی جگہ زبردست ہیں ان میں سے کچھ ایسے ہیں جن کے ہمراہ پہلی بار کام کرنے کا موقع ملا ہے مجموعی طور پر پرواز ہے جنوں کی پوری ٹیم زبردست ہے اسی لیے ہمارے درمیان بہترین ورکنگ ریلیشن شپ بن گئی ہے جس سے کام میں ایک دوسرے کی بھرپور سپورٹ ملتی رہی۔ڈائریکٹر حسیب حسن کے ساتھ کام کرنے کے تجربے کو زبردست اور حیرت انگیز ہی کہوں گی۔ حسیب کی خاص بات یہ ہے کہ اگر آپ کچھ بھی غلط کرتے ہیں تو اس پر خاموش رہنے کے بجائے وہ سیدھے سیدھے آپ کے منہ پر اس کا اظہار کر دیتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ یہ ٹھیک نہیں کیا عموما اس قسم کے ڈائریکٹر بہت کم ہوتے ہیں جو یوں منہ پھٹ انداز میں ایکٹر کی غلطی بتا دیتے ہیں اور یہ ایک طرح سے اچھی بات ہوتی ہے کہ اس طرح ایکٹر کو پتا لگتا ہے کہ اس نے کہاں غلط کیا لہذا مجھے تو حسیب حسن کی یہ عادت بہت پسند آئی کہ وہ غلطیوں کو نظرانداز کرنے کی بجائے نشاندہی کرتے ہیں۔سوال پروفیشنل فرنٹ پر آگے کی کیا مصروفیات ہیں؟کبری خان: ان دنوں کئی ڈرامے اور فلموں میں کام کررہی ہوں اس کے علاوہ ایک اور پروجیکٹ جلد ہی شروع ہونے والا ہے یوں ٹی وی پر مصروفیت کم نہیں ، آنے والی فلموں کے بارے میں کچھ نہیں بتا سکتی۔کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔سوال: پچھلے تین چار سال کے دوران خاص پہچان بنی ہے اس کے باوجود شخصیت میں وہی انکسار نظر آتا ہے سو شہرت کو دماغ میں گھسنے سے کس طرح بچایا؟کبری خان: کبھی یہ خیال نہیں آیا کہ میں اب اسٹار بن چکی ہوں اور اسی لیے اپنے آپ کو زمین پر رکھا ہوا ہے! ہم خواہ کسی بھی شعبے میں کام کریں اہمیت ہماری نہیں بلکہ اس کام کی ہوتی ہے جو ہم کرتے ہیں لہذا ہمیں اپنی شخصیت کو فراموش کرنا چاہیے اور ساری توجہ اپنے کام پر دینی چاہیے کیونکہ اسی سے عزت ملتی ہے! میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ اپنی اصل شخصیت کونمایاں کروں اور بلاوجہ کا اسٹاری ایٹی ٹیوٹ ظاہر نہ کروں یہی وجہ ہے کہ ابھی تک شہرت کے نشے سے دور ہوں اور امید ہے آئندہ بھی اسی طرح کا مزاج رہے گا۔سوال: سماجی مسائل کو اجاگر کرنے کے معاملے میں مشہور شخصیات پرکیا اخلاقی ذمے داری عائد ہوتی ہے؟کبری خان: مانیں یا نہ مانیں لیکن یہ اپنی جگہ حقیقت ہے کہ ہر مشہور شخصیت کا سوسائٹی پر کچھ نہ کچھ اثر ہوتا ہے لہذا لاشعوری طور پر ہم لوگوں پر یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ معاشرتی و سماجی مسائل کے حوالے سے عوام میں شعور بیدار کریں اور انہیں بتائیں کہ وہ اپنے معاشرے میں کس طرح بہتری لا سکتے ہیں لہذا ہر سیلی بریٹی کو اپنی اس ذمے داری کا احساس ہونا چاہیے تاکہ وہ اپنے حصے کا کردار ادا کرسکے اس طرح معاشرے میں بہت تیزی سے بدلا آئے گا کیونکہ عام لوگوں کی عادت ہے کہ وہ مشہور شخصیات کی باتوں کو بہت غور سے سنتے ہیں اور انہیں اہمیت دیتے ہیں۔سوالتمہاری پرورش مغرب میں ہوئی اور زندگی کا بیشتر حصہ وہیں گزرا ہے تو مشرق و مغرب کی ورکنگ وومن میں کیا فرق محسوس کیا ہے؟کبری خان: کچھ نہیں وہاں کی عورت ہو یا یہاں کی دونوں میں کوئی فرق نہیں ہاں فرق ہے تو ایک سسٹم کا جو دونوں جگہ مختلف ہے باقی اگر عورت مریخ پر بھی ہو تو وہاں بھی اپنی اہمیت کا احساس دلا سکتی ہے۔سوال وہ جن کے دل ٹوٹے ہیں ان کے لیے کبری کا کیا مشورہ ہوگا اور ان ٹوٹے دلوں کا کیا علاج تجویز کرو گی؟کبری خان: زندگی میں آنے والے دکھ غم اور تکلیفیں انسان کو مضبوط بنانے کے لیے آتی ہیں لہذا اس طرح کے مشکل وقت میں مایوس یا پریشان ہونے کی بجائے خود پر یقین رکھیے اور ایک وقار کے ساتھ زندگی جینے کی کوشش کیجیے کیونکہ جب کوئی تکلیف آتی ہے تو اس کے بعد کسی نہ کسی راحت کی آمد بھی ہورہی ہوتی ہے کیونکہ ہر تکلیف کے ساتھ آسانی ہوتی ہے جو کچھ آپ کو نہیں ملا اس پر جلنے کڑھنے یا غم کھانے کی بجائے توجہ آنے والے وقت کی جانب رکھیے جو آپ کے لیے ایسے سرپرائزز لے کر آتا ہے جس سے آپ کی زندگی پھر سے خوشیوں سے بھر جاتی ہے۔سوال ایک ویب سائٹ نے پاکستان ٹیلی انڈسٹری کی چار ٹاپ کلاس اداکاراں میں شامل کیا اس پر کیا احساسات ہیں؟کبری خان: کیا کہوں بس یہی کہ ابھی خود کو ٹاپ کلاس نہیں سمجھتی ہاں ان پانچ سالوں میں جتنا بھی کام کیا ہے اسے لوگوںکی جانب سے بھرپور پسندیدگی ملی ہے جس پر اپنے چاہنے والوں اور فینز کی بے حد شکرگزارہوں۔میرے کئی ڈرامے انہیں اچھے لگے اسی طرح لوگوں کی چاہت ملتی رہی تو ضرور ایک دن ٹاپ کی اداکارہ بن جاں گی لیکن اس وقت اگر کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ میں ٹاپ سلاٹ میں آتی ہوں تو اس پر ان کا ضرور شکریہ ادا کروں گی۔اپنے آپ کو ٹاپ اسٹار نہیں سمجھتی اصل کام ہی فنکار کو نمایاں کرتا ہے۔سوال ان دنوں کون سا گانا تمہارے ذہن میں بسا ہوا ہے؟کبری خان: یہ دیسی گیت نہیں بلکہ انگریزی سونگ ہے اس کا ٹائٹل ہے اسٹاربوائے! یہ گیت بہت عمدہ ہے اور ان دنوں اکثر اسے گنگناتی رہتی ہوں۔سوال کون سا اداکار یا اداکارہ ایسی ہے جس کے ساتھ کام کرنے کے لیے بے چین ہو؟کبری خان: کرس ہیمزورتھ کی ڈائی ہارڈ فین ہوں اور اس کی کوئی مووی مس نہیں کرتی خواہش ہے کہ کاش کسی روز اس زبردست ایکٹر کے ہمرا کام کرنے کا موقع ملے مگر نہیں لگتا کہ کبھی یہ تمنا پوری ہو گی تاہم امید پہ دنیا قائم ہے ہوسکتا ہے کبھی کوئی عجوبہ ہوجائے!سوال: لوگوں کی کون سی عادتیں بری لگتی ہیں؟کبری خان:عزت کرنے اور کرانے پر یقین رکھتی ہوں لہذا وہ لوگ اچھے نہیں لگتے جو دوسروں کا احترام نہیں کرتے اسی طرح بدمزاجی بھی سخت ناپسند ہے خواہ بڑا ہو یا چھوٹا ہمیں ہر ایک سے احترام و اخلاق کے ساتھ پیش آنا چاہیے بدمزاجی ایسی چیز ہے جو اگر کسی میں ہو تو وہ شخص بہت برا لگتا ہے۔سوال: زندگی میں کس سے انسپائریشن ملتی ہے؟کبری خان:ممی اور بہن یہ دو شخصیات ایسی ہیںجن سے بہت زیادہ انسپائر ہوں اور انہیں دیکھ کر خاص تحریک ملتی ہے۔دنیا: اپنی شخصیت کو تین الفاظ میں بیان کرو؟کبری خان: بہت محبت کرنے والی دوسروں کا خیال رکھنے والی اور بے حد محنت پر یقین رکھتی ہوں۔سوال: اب تک جتنے ایکٹرز کے ساتھ کام کیا ہے ان میں سے فیورٹ co ایکٹر کون رہا ہے؟کبری خان: عمران عباس اور محسن عباس حیدر! ان دونوں کے ساتھ کام کرکے خوب مزہ آیا کہ یہ ینگ مین انرجی سے بھرپور اور اچھے دل کے مالک ہیں خاص طور پر محسن عباس تو ہنسنے ہنسانے والا لڑکا ہے اور سیٹ پر سبھی کادل بہلاتا ہے!سوال کھانے پینے کے معاملے میں چائنیز ڈشز پسند ہیں یا پاکستانی؟کبری خان: حالانکہ میری پرورش لندن میں ہوئی لیکن سچی بات یہ ہے کہ پاکستانی کھانوں کی دیوانی ہوں یہ دیسی کھانے بہت مزے دار ہوتے ہیں!دنیا: رات دیر تک جاگتی ہو یا صبح جلدی اٹھنے کی عادی ہو؟کبری خان: صبح کیسے جلدی اٹھ سکتی ہوں جب صبح کے قریب سوتی ہوں۔ جی ہاں میں الو کی طرح رات دیر تک جاگنے کی عادی ہوں۔ رات میں اچھی اچھی فلمیں انجوائے کرتی ہوں اکثر مطالعہ بھی کرتی ہوں!۔سوال مطالعے کا شوق ہے تو اب تک کی آخری کتاب کون سی پڑھی ہے؟کبری خان: انگلش رائٹر ایلف شفک کی ایک خوب صورت کتاب 40 رولز آف لو حال ہی میں پڑھی ہے جس میں محبت کے حوالے سے زبردست باتیں اور اصول بیان کیے گئے ہیں!سوال اگر تمہیں کوئی غیرمرئی پاور دی جائے تو کون سی پاور لینا چاہوگی؟کبری خان: اگر ایسا ہو تو چاہوں گی کہ مجھ میں ایسی طاقت آئے کہ وقت کو الٹا چلا سکوں اور اس طرح جب چاہوں ماضی میں پہنچ جاں کیونکہ گزرا وقت ہاتھ نہیں آتا اور ہمیشہ اچھا لگتا ہے!٭پسندیدہ کلر؟کبری خان: ایمرلڈ گرین اس رنگ کا لباس شوق سے پہنتی ہوں!سوال: تمہارا کوئی نک نیم ہے اگر ہاں تو کیا؟کبری خان: میرے ایک نہیں، تین تین نک نیم ہیں کوئی کوبی کہتا ہے تو کسی کے لیے کبز ہوں اور اکثر لوگ مجھے کیوبی سے پکارتے ہیں گویا میرے نام کبری کا اچھا خاصا حشرنشر کیا ہوا ہے۔سوال: پسندیدہ شہر کون سا ہے؟کبری خان: جہاں پیدا ہوئی اور پلی بڑھی وہی شہر میری فیورٹ لسٹ میں ہے جی ہاں لندن کے سوا بھلا اور کیا ہوسکتا ہے۔سوال سوشل میڈیا کا استعمال کس قدر کرتی ہو؟کبری خان: اپنے فینز سے جڑے رہنے کے لیے سوشل میڈیا ضرور استعمال کرتی ہوں مگر اس کی مریض نہیں ۔میں سمجھتی ہوں کہ بہت زیادہ نیٹ استعمال کرنا وقت ضائع کرنے کے سوا کچھ نہیں۔سوال: اداکارہ یا مشہور شخصیت بننے کا منفی رخ کیا ہے؟کبری خان: یہی کہ آپ کی پرسنل لائف پرسنل نہیں رہتی اور لوگ کھوج میں لگے رہتے ہیں کہ آپ کیا کر رہے ہیں اس کے علاوہ ایک مشہور انسان آزادی سے گھوم پھر بھی نہیں سکتا خاص طور پر پبلک پلیسز پر بہت احتیاط کرنا پڑتی ہے البتہ لندن میں آزادی سے گھومتی پھرتی ہوں وہاں ایسی صورت حال سے واسطہ نہیں پڑتا!سوال اب تک کا کیریئر سفر جس انداز سے آگے بڑھا ہے اس سے مطمئن ہو؟کبری خان: بالکل نامعلوم افراد سے لے کریہاں تک کا ایکٹنگ سفر اچھا رہا ہے اور میرے حصے میں عمدہ پروجیکٹ آئے ہیں! حالیہ شو سنگِ مرمر کی مثال آپ کے سامنے ہے جس میں اہم رول پلے کرتی نظر آرہی ہوں امید ہے میرا ایکٹنگ سفر اسی طرح آگے بڑھتا رہے گا اور بطور ایکٹریس مجھ میں جو کمی یا خامیاں ہیں وہ وقت کے ساتھ ساتھ دور ہوتی چلی جائیں گی!سوال: اپنے فین زکو کیا پیغام دینا چاہوگی؟کبری خان: یہی کہ جس طرح ابھی تک انہوں نے مجھے سپورٹ کیا ہے آیندہ بھی یہی امید رکھتی ہوں فینز کی محبت میرا سرمایہ ہے اور اس میں اضافے کی خواہش مند ہوں۔سوال وہ کون سی تین چیزیں ہیں جن کے بغیر جینے کا تصور بھی نہیں کرسکتیں؟کبری خان: چاکلیٹ کیک پلے اسٹیشن گیم اور میرا سیل فون یقین مانیں اگر ان تینوں میں سے ایک چیز بھی نہ ہو تو بے چین ہوجاتی ہوں۔سوال ان دنوں کون سا گانا تمہارے ذہن میں بسا ہوا ہے؟کبری خان: یہ دیسی گیت نہیں بلکہ انگریزی سونگ ہے اس کا ٹائٹل ہے اسٹاربوائے!یہ گیت بہت عمدہ ہے اور ان دنوں اکثر اسے گنگناتی رہتی ہوں۔سوال اپنے فینز کو کوئی پیغام دینا چاہیں گی ؟کبری خان: میرا پیغام محبت ہے جو دنیا بھر کے لوگوں کو پرامن رکھنے میں اہم کردار ادا کرسکتاہے ۔ فینز کو چاہئے ڈراموں کے ساتھ فلموں کو دیکھنے سینماگھروں کا رخ کریں تاکہ پاکستان میں سینما و فلم انڈسٹری کو استحکام مل سکے۔