Official Web

سنکیانگ سے متعلق امریکی بیانیہ بے بنیاد اور گمراہ کن رپورٹ پر مبنی ہے، امریکی میڈیا

امریکی میڈیا نے حال ہی میں بتایا کہ چین کے سنکیانگ میں امریکیحکومت کے نام نہاد "نسل کشیکے الزامات کی بنیاد صرفدائیں بازو کے مذہبی انتہا پسندوں کی ایک تحقیقی رپورٹ ہے،جبکہ اس رپورٹ میں بدنیتی پر مبنی گمراہ کن اور غلط اعداد و شمار کااستعمال کیا گیا ہے جو حقائق کے منافی ہیں۔

ایک آزاد امریکی نیوز ویب سائٹ "گرے زوننے 18 تاریخ کوایک تحقیقاتی رپورٹ میں نشاندہی کی کہ امریکی حکومت اور مرکزیدھارے میں شامل چند مغربی میڈیا نے دائیں بازو کے مذہبی انتہاپسند ایڈرین زینز (چینی نام: ژینگ گوؤ این) کی جانب سے گزشتہسال جون میں جاری کردہ ایک تحقیقی رپورٹ کی روشنی میںسنکیانگ میں نام نہاد "نسل کشیکا الزام عائد کیا تھا۔  ایڈرینزینز کی رپورٹ کے محتاط جائزے کے بعد یہ پتہ چلا کہ یہ رپورٹ بدنیتی پر مبنی گمراہ کن اعداد و شمار، جھوٹے بیانات اور حقائق سےمنافی مواد کا پلندہ ہے۔

ایڈرین زینز نے رپورٹ میں حالیہ برسوں میں سنکیانگ کے کچھعلاقوں میں اقلیتی قومیتوں کی آبادی میں کمی کا جھوٹا دعویٰ کرتےہوئے کہا کہ "آبادی پر کنٹرول کے اقداماتکو "نسل کشیسےتعبیر کیا جاسکتا ہے۔  تاہم ایڈرین زینز کی رپورٹ میں جواعدادوشمار پیش کیے گئے ہیں ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ سنکیانگمیں ویغور قومیت کی آبادی میں 2010 تا 2018  نمایاں اضافہ ہواہے، سنکیانگ میں ویغور قومیت کی آبادی میں اضافے کی شرحسن 2005 سے 2015 تک ہان قومیت کے مقابلے میں نمایاں طورپر زیادہ ہے۔ یہ اعداد و شمار اس کی اپنی رپورٹ کے نتائج سےمتصادم ہیں۔