Official Web

پاکستان میں زمین اور سوچ دونوں میں تبدیلی لا رہے ہیں, عمران خان

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں زمین اور سوچ دونوں میں تبدیلی لا رہے ہیں ، گزشتہ کئی برسوں میں لاہور میں 70 فیصد درخت کاٹ دیئے گئی، دس ارب درخت لگانے کا ہدف رکھا ہے ، شجرکاری آنیوالی نسلوں کیلئے ضروری ہی، آئندہ نسلوں کیلئے ضروری ہی، اپنا طرز زندگی بدلیں – 10 ارب درختوں کے سونامی کے تحت موسم بہار کی شجرکاری مہم 2021 اور پہلے میواکی شہری جنگل کا آغاز کر نے کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظمنے کہا کہ ہم پاکستان میں زمین اور سوچ میں ایک تبدیلی لیکر آرہے ہیں اور ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنا طرز زندگی تبدیل کریں اور سوچیں کہ آج جو ہم اپنے ملک سے کر رہے ہیں اسے ہماری آنے والی نسلوں کو فائدہ ہوگا یا نقصان ہوگا – انہوں نے کہا کہ جو آج آپ کر رہے ہیں اس کے اللہ کی دی ہوئی زمین پر کیا اثرات آئیں گے اس کا سوچیں ، ہم نے گزشتہ 70 سال میں نہ اپنی آخرت کی فکر کی اور نہ یہ سوچا یہ جس بے دردی سے ہم اپنے درخت کاٹ رہے ہیں ، جنگلات ختم کر رہے ہیں اس کا آنے والی نسلوں پر کیا نقصان ہوگا – وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس کا سب سے زیادہ نقصان لاہور میں واضح ہی، میں لاہور میں بڑا ہوا، اس شہر کو اور پشاور کو باغوں کا شہر کہتے تھے لیکن آج جو وہاں آلودگی ہے وہ ہمارے اور بچوں کے لیے نقصان دہ ہے – انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق آج لاہور میں ، کراچی میں اور اس کے بعد پشاور میں جو آلودگی ہے اس سے انسان کی زندگی اوسطا 11 سال کم ہوتی ہی، خاص طور پر اس کے بچوں اور بزرگوں پر برے اثرات ہیں – بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا آلودگی کی وجہ ہے کہ گزشتہ 20 سال میں لاہور کے 70 فیصد درخت کاٹ دیے گئے اور شہر سیمنٹ کا جنگل بن گیا جس کے اثرات تو آنے تھے – وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے لاہور میں 50 مقامات ڈھونڈے ہیں جہاں یہ میاں واکی جنگل لگائے جائیں گے کیونکہ یہ ایسا جنگل ہے جو بہت تیزی سے اگتا ہے اور آج اس کا اسلام آباد میں آغاز کیا گیا ہی، ساتھ ہی انہوں نے کہا یہ جنگل دوسرے جنگل کے 30 سال کے مقابلے میں 10 سال میں اگ جاتا ہے اور یہ آکسیجن بھی زیادہ فراہم کرتا ہے