اٹھائیس جنوری کو منعقدہ چینی وزارت تجارت کی رسمی پریسکانفرنس میں میڈیا نے سوال کیا کہ بھارتی میڈیا کے مطابقبھارت کی وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی نے تازہترین نوٹس جاری کیا ہے جس کے مطابق رواں سال جون میں59 چینی موبائل ایپس پر مستقل طور پر پابندی عائد کردی جائےگی۔چینی وزارت تجارت کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟ اسحوالے سے چینی وزارت تجارت کے ترجمان کاؤ فون نے کہا کہچین نے متعلقہ میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیا ہے اور متعلقہ بھارتیحکام سے اس بارے میں وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کاؤ فون نے زور دیتے ہوئے کہا کہ چین چینی کمپنیوں کے خلافکسی بھی امتیازی پابندیوں کی مخالفت کرتا ہے۔ چینی حکومت نےہمیشہ چینی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کیپابندی کریں ، قوانین اور قواعد و ضوابط کی تعمیل کریں اور اپنےبیرون ملک امور میں مقامی عوامی نظم و رواج کا احترام کریں۔ چین – بھارت اقتصادی اور تجارتی تعاون دونوں ممالک کےمشترکہ مفاد میں ہے۔ امید ہے کہ بھارت چین کے ساتھ مشترکہکوشش کرے گااور چینی کاروباری اداروں سمیت مختلف ممالککے کاروباری اداروں کو بھارت میں سرمایہ کاری کرنےاورسرگرمیوں کو جاری رکھنے کیلئے آزادانہ ، منصفانہ اور غیر امتیازیکاروباری ماحول فراہم کرے گا، تاکہ چین – بھارت دوطرفہاقتصادی اور تجارتی تعاون کو جلد از جلد دوبارہ معمول پر لایا جاسکے۔