Official Web

کثیر الجہتی کی حمایت اور عالمی مسائل کے حل کے لیے دنیا کی چین سے وابستہ بڑی توقعات

ورلڈ اکنامک فورم "ڈیووس ایجنڈا” 25 سے 29 جنوری تک آن لائن منعقد ہوگا۔ ورلڈ اکنامک فورم کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین کلاز شواب کی دعوت پر ، چینی صدر شی جن پھنگ 25 جنوری کو ویڈیو لنک کے ذریعے بیجنگ سے شریک ہوں گے اور اہم خطاب کریں گے۔

جنوری 2017 میں چینی صدر شی جن پھنگ نے پہلی مرتبہ عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی اور افتتاحی تقریب میں "عہد حاضر کی ذمہ داری اور عالمی ترقی کا فروغ ” کے عنوان سے ایک اہم خطاب کیا۔ عالمی اقتصادی فورم کے صدر بورگ برینڈے کے خیال میں اقتصادی عالمگیریت کو صحیح سمت میں فروغ دینے اور عالمی معیشت کی ترقی سے وابستہ مسائل کے حل میں چینی صدر کا خطاب نمایاں اہمیت کا حامل ہے۔ گذشتہ چار سالوں میں چین اپنے عملی اقدامات سے کثیرالجہتی اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے تحفظ کی کلیدی قوت بن چکا ہے۔

دنیا میں وبائی صورتحال کے تناظر میں بھی چین کی معاشی نمو نے عالمی معاشی بحالی کے لئے ایک امید فراہم کی ہے ۔وبا بدستور عالمی سطح پر پھیل رہی ہے ، عالمی معیشت شدید مندی کا شکار ہے اور ابھرتے ہوئے سنگین عالمی چیلنجز کے باعث انسانیت ایک نازک موڑ پر کھڑی ہے۔

چائنا انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ایگزیکٹو نائب صدر روان زونگ زی کے خیال میں چین کی کامیابی کی بڑی وجہ چار برس قبل صدر شی جن پھنگ کےاقتصادی عالمگیریت کی حمایت کے لیے پیش کیے جانے والے تصور پر عمل پیرا رہنا ہے۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے بھی کہا کہ چین وبائی صورتحال سے نمٹنے ، عالمی معاشی بحالی ، عالمی چیلنجوں سے نمٹنے ، اور عالمی  گورننس میں بہتری کے لیے چینی دانش اور طاقت کو بروئے کار لاتے ہوئے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کرے گا۔