Official Web

بائیک، کار اور ہیلمٹ کو روشن کرنے والا پینٹ تیار

اوہایو: اب کسی بھی سطح پریہ خاص روغن کیجئے اور معمولی بجلی گزاریئے تو وہ سطح بالکل نیون لائٹ کی طرح روشن ہوجائے گی خواہ پلاسٹک ہو، دھات ہو یا پھر کوئی اور سطح ہو اور اس پینٹ کو لیومی لور کا نام دیا گیا ہے۔یہ دنیا کا پہلا پینٹ ہے جو کئی سطح پر مشتمل ہے اور مکمل طور پر الیکٹرولیومنیسنٹ ہے یعنی ہلکی سے بجلی گزاری جائے تو یہ دلکش رنگوں میں دمکنے لگتا ہے یہاں تک کہ اس پرباقاعدہ برقی لائٹ کا گمان ہوتا ہے۔اگرچہ اس طرح کے دمکنے والے رنگ پہلے بھی بنائے جاتے رہے ہیں جن میں فلوریسنٹ اور فاسفورس والے پینٹ شامل ہیں لیکن وہ بعض کیفیات مثلاا لٹراوائلٹ روشنی کی صورت میں ہی چمکتے ہیں اور وہ بھی تھوڑی دیر کے لیے۔ یہ نیا پینٹ دنیا کا واحد رنگ ہے جو کار سوئچ آن کرتے ہی منور ہوجاتا ہے۔ یعنی اس پینٹ کا سوئچ بند اور کھولا جاسکتا ہے۔اپنی نئی موٹرسائیکل یا اسپورٹس کار کو اس پینٹ سے چار چاند لگائے جاسکتے ہیں جس کے پیچھے ایک پینٹر اینڈی زنسکو کی 25 سالہ محنت شامل ہے۔ انہوں نے کئی تجربات کرکے 2010 میں دنیا کا پہلا الیکٹرولیومنیسنٹ رنگ بنایا۔ پھر اسے دیرپا اور بہتر بنانے میں مزید دس برس صرف ہوئے۔ وہ بجلی کے سوئچ سے پینٹ کو روشن کرنے میں کامیاب ہوگئے لیکن اینڈی کو زندگی نے مہلت نہ دی اور وہ اس دنیا سے رخصت تو ہوگئے لیکن ان کی کمپنی لیومی لور آج پوری دنیا میں اپنا کام کررہی ہے۔
لیومی لور کوٹنگ کئی تہوں پر مشتمل ہے جس میں سینڈوچ کے درمیان جیلی کی مانند دمکنے والے پینٹ کو رکھا گیا ہے اور بجلی گزرنے پر وہ مستقل روشن دکھائی دیتا ہے۔ اس پینٹ کی روشنی کو اب اسمارٹ فون ایپ سے بھی قابو کیا جاسکتا ہے جبکہ آٹھ مختلف رنگوں میں اسے دیکھا جاسکتا ہے یہاں تک کہ تھری ڈی اثرات بھی دیئے جاسکتے ہیں۔اس وقت دنیا کے 19 ممالک میں پینٹ اور اس کی کِٹ دستیاب ہیں لیکن اس کی قیمت بہت زیادہ تھی۔ صرف ایک مربع انچ پینٹ کی قیمت ساڑھے چار ڈالر رکھی گئی تھی جو اب کم ہوکر نصف ڈالر تک ہوچکی ہے۔ اس کے باوجود اگر آپ کے پاس درمیانی جسامت کی سیڈن کار ہے تو اس کے پینٹ کی قیمت 15 ہزار ڈالر تک ہوسکتی ہے اور صرف ایک موٹرسائیکل ہیلمٹ کو روشن کرنے کے لیے 350 ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔