Official Web

ایبٹ آباد کے حسن کو غیر قانونی کرشنگ کی وجہ سے تباہ نہیں ہونے دیں گے , مشتاق احمد غنی

ایبٹ آباد (ڈسٹرکٹ رپورٹر)ایبٹ آباد کے قدرتی حسن کو غیر قانونی کرشنگ اور نا جائز تجاوزات کی وجہ سے تباہ ہونے نہیں دیں گے،کرش مشینوں کی وجہ سے گماواں،چونا،شملہ ہلز،شیران روڈ،مری روڈ اور ٹھنڈپانی کے علاقوں میں نہ صرف پہاڑوں کا حلیہ بگاڑ دیا گیا ہے بلکہان علاقوں میں گردوغبار کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔ٹریفک کے مسائل میں اضافہ ہوا اور سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی۔ان خیالات کا اظہار سپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی نے آج صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ضلع ایبٹ آباد میں قائم غیر قانونی اور جابے جاکرشنگ کے حوالے سے محکمہ معدنیات کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں کی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواکے مشیر برائے معدنیات عارف احمد زئی ڈی جی وسیکرٹری معدنیات بھی موجودتھے۔سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی نے محکمہ معدنیات پر واضح کیا کہ ایبٹ آباد سیاحت کے حواے سے بہت اہمیت کا حامل ہے۔کرشنگ پلانٹس کی وجہ سے بہت سارے علاقوں کا حسن ماند پڑگیا ہے۔۔ہیوی مشینری کی نقل وحمل کی وجہ سے سڑکیں زبوں حالی کا شکارہوگئی ہیں۔چونا میں ہم نے کروڑوں روپے کی گریویٹی فلوکا منصوبہ شروع کیا ہے ان کرشنگ پلانٹس کی وجہ سے نہ صرف اس منصوبے کو خطرہ ہے بلکہ پہاڑوں کو کاٹ کاٹ کرقدرتی حسن کا بھی بیڑہ غرق کردیا گیاہے۔اس وقت ان کرشنگ پلانٹس کی وجہ سے مری روڈ،چونا،گماواں روڈ،الیاسی مسجد سے ملحقہ علاقہ،شیر وان روڈ،شملہ ہلز کے علاقے شدید متاثر ہورہے ہیں۔انہوں نے حکا م پر واضح کیاکہ ضلع ایبٹ آباد میں کرشنگ ذون کا قیام عمل میں لایا جائے اور تمام کرشنگ پلانٹس وہاں منتقل کردیئے جائیں لیکن منتقلی کے عمل میں لوگوں کا کاروبار وروزگار متاثر نہیں ہونا چاہیئے۔انہوں نے محکمہ ہذا کو ہدایات جاری کی کہ انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ کو بلاکر ان کے ساتھ مشاورت سے کرشنگ پلانٹس کی منتقلی کے عمل کے حوالے سے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے اور اگلے اجلاس میں مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔