Official Web

سرسبز ترقی پر مبنی نیا ترقیاتی تصور دنیا کو مزید خوبصورت بنائے گا ، سی آر آئی اردو کا تبصرہ

موسم سرما میں چین کے شمال مغرب میں واقع سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے کے شہر کورلا میں لوگوں کا ایک خاص شوق ہے : جنگلی راج ہنس  دیکھنا۔  لوگ کہتے ہیں کہ ماحول کی بہتری کی وجہ سے راج ہنس مسلسل کئی عشروں سے یہاں موسم سرما گزرنے کے لیے آتےہیں۔ راج ہنس  شہر کے قدرتی مناظر کو مزید دلکش بنا دیتے ہیں۔ موسم سرما میں کورلا میں آنے والی ان قدرتی مہمانوں کی دیکھ بھال کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں جو انہیں غذائیت سے بھر پور کھانے کھلاتی ہیں۔

ادھر چین کے جنوب مغرب میں واقع صوبہ یون نان  کے صدر مقام کھون منگ کا حسن بھی خوبصورت پرندوں کی آمد سے مزید نکھر جاتا ہے۔ کھون منگ "بہار کے شہر” کے نام سے مشہور ہے  ،ہر موسم سرما میں دوردراز شمالی علاقوں سے  کالی سر والی مرغابیاں یہاں آتی ہیں اور جھیل کامنظر اور بھی زیادہ دلکش ہو جاتا ہے۔ سیاح یہاں آکر ان پرندوں کا  کھانا کھلاتے ہیں۔ وبا کی وجہ سے حالیہ دنوں سیاحوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے  لہذا مقامی لوگوں نے فوری طور پر پرندوں کی دیکھ بھال کا خصوصی بندوبست کیا ہے  تاکہ انہیں پیٹ بھر کر کھانا کھلایا جاسکے۔

پرندوں کی بھرپور دیکھ بھال اور قدرت کو قدر سے نگاہ سے دیکھنا ہی نئے ترقیاتی تصور پر عمل درآمد کا اصل حاصل ہے۔نئے ترقیاتی تصور کا ایک کلیدی حصہ سرسبز اور ماحول دوست ترقی ہے جس کے تحت انسان اور قدرت ہم آہنگ ہوں اور پائیدار ترقی کا حصول ممکن ہو۔دراصل گزشتہ کئی برسوں سے چین سرسبز ترقی کےحصول کے لیے مختلف پہلوؤں سے اقدامات اختیار کر رہا ہے۔سرکاری سطح پر چینی رہنما شی جن پھنگ نے 2060 تک چین میں کاربن کے اثرات  سے پاک ماحول کے ہدف کے حصول کا تعین کیا ہے  ۔یہ صرف عزم نہیں بلکہ حقیقی عمل بھی ہے۔ رواں سال جنوری میں  کاربن  اخراج  سے متعلق منڈی کے معاہدے پر عمل داری کی پہلی مدت شروع ہوئی جس سے دیکھا جائے گا کہ چینی صنعتی اداروں نے بھی کاربن کے کم اخراج کے لیے عمل شروع کیا ہے. پھر آپ دیکھ سکتے ہیں کہ چینی رہنما شی جن پھنگ کے گزشتہ سال کے اندرون ملک دوروں میں ماحولیاتی تحفظ کو بڑی اہمیت دی گئی ہے ،خاص کر چین کے دریائے یانگسی اور دریائے زرد کے تحفظ پر بار ہا زور دیا گیا ہے۔دوسری طرف،مختلف ذرائع سے لوگوں میں ماحول دوست شعور اجاگر کیا جا رہا ہے اور پھر ابتدائی مثالوں سے ہم دیکھ سکتے ہیں کہ چین کے عام شہری بھی قدرتی تحفظ کے لیے اپنی بھرپور خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

گیارہ تاریخ کو جناب  شی جن پھنگ نے  چینی کمیونسٹ پارٹی کے ایک سیمینار سے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ہمیں نئے ترقیاتی تصور کو مکمل طور پر نافذ کرنا چاہیے ۔ اعلی رہنماؤں سے لے کر عام شہریوں تک ،چینی قوم دنیا کو مزید خوبصورت بنانے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ چینیوں کو معلوم ہے کہ دنیا صرف ایک  ہے اور دنیا کو خوبصورت بنانے کے لیے ہر ایک فرد کی مثبت قوت کی ضرورت ہے۔

%d bloggers like this: