Official Web

پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کا 11 جنوری سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ

راولپنڈی ،بالاکوٹ (بیورو رپورٹ،نمائندہ خصوصی)صوبائی حکومت نے ہزارہ ڈویژن سمیت صوبہ بھر کے تمام سرکاری ونجی سکول اور تعلیمی ادارے11جنوری سے کھولنے کا فیصلہ کیا ہی،جبکہ صوبائی وزیر – تعلیم نے بھی 11 جنوری سے سکولز کھولنے کی حمایت کر کی ہی،انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں صوبائی وزارت تعلیم نے اپنی سفارشات بھی مرتب کر لی ہیں ،وزیرتعلیم شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ 4 جنوری کو ہونے والی وزرائے تعلیم کانفرنس میں ان سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے پورے ملک میں سکولوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا،ماہرین تعلیم نے حوصلہ افزاءامید کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ باقی وزرآءا بھی حقائق پر مبنی سفارشات کو پذیرائی بخشیں گے اور اسکولوں کی بندش سے ہونے والے نقصان کے ازالے میں ممدو معاون ہوں گی،بتایا جا رہا ہے کہپنجاب کے وزیر تعلیم بھی سکول کھولنے کی حمایت میں ہیں ، 4 جنوری کو چاروں صوبوں کے وزراءتعلیم کا مشترکہ اجلاس کا انعقاد بھی ہو رہا ہے اور اسی اجلاس میں اسکول بند رکھنے کی مدت میں توسیع کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ ہو گا، دوسری جانب 11 جنوری سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے کھولنے کے مطالبے میں شدت آنے لگی ہی، پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن پاکستان کے بعد فیڈریشن آف رجسٹرڈ سکولز پنجاب بھی تعلیمی ادارے کھلوانے کیلئے میدان میں آ چکی ہے – تعلیم اور صحت کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے – لیکن بدقسمتی سے ہر دور حکومت میں ان دونوں شعبوں کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے – بجٹ میں بھی ان دونوں شعبوں کے لیے مختص کردہ رقم انتہائی معمولی ہوتی ہے – ملک میں کرونا وبا کی پہلی لہر میں ملک کے تعلیمی اداروں کو چھ ماہ کے لیے بند کر دیا گیا – بچوں کی آن لائن تعلیمی سرگرمیاں بحال رکھنے کے لیے پبلک و پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے کئے گئے اقدامات کے مطلوبہ نتائج برآمد نہ ہو سکے – 15 ستمبر کو مکمل ایس – او – پیز کے ساتھ تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ بحال کی گئیں – تعلیمی اداروں نے ایس و پیز پر مکمل طور پر عملدرآمد کیا – جس کی تعریف این سی او سی نے بھی کی – خدا خدا کر کے بچوں کا رجحان تعلیم کی طرف مائل ہوا تو دوبارہ تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا – اس مرتبہ صرف اس شعبہ کو بند کیا گیا جو ایس – او – پیز پر مکمل طور پر عمل کر رہا تھا – ملک کے چھ کروڑ سے زائد طلبہ و طالبات تعلیمی اداروں کے اندر ایک نظم و ضبط کے ساتھ آرہے تھے – اور وہ زیادہ محفوظ بھی تھے – انہیں چھٹیاں دیکھ کر گلی محلوں بازاروں مارکیٹوں شاپنگ پلازوں اور تفریحی مقامات پر پھیلا دیا – ان خیالات کا اظہار سپریم کونسل آف پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے عہدے داران چودھری ناصر محمود،ڈاکٹر محمد افضل بابر، ابرار احمد خان، ملک اظہر محمود،چوہدری عبیداللہ، زعفران الہی، ملک نسیم احمد، حافظ محمد بشارت، چوہدری جاوید اقبال، انعام الدین قریشی،راجہ نصیر احمد جنجوعہ، چودھری عامر نواز، مظہر الاسلام، صابر رحمان بنگش، عبدالحمید،سید منور حسین شاہ اور دیگر نے پریس کانفرنس کے دوران کیا –