Official Web

چینی وزیر خارجہ وانگ ای کا کووڈ-۱۹ کے حوالےسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے اہم خطاب

تین دسمبر کو ، چینی صدر شی جن پھنگ  کے خصوصی نمائندے ، ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نےکووڈ-۱۹ کے حوالےسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی اور ویڈیو لنک کے ذریعے اہم خطاب کیا۔

وانگ ای نے کہا کہ چین اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے کووڈ-۱۹ کے حوالےسے اجلاس کی حمایت کرتا ہے ۔اس وقت وبا کی نئی لہر درپیش ہے اور دنیا میں  وبا کی روک تھام اور کنٹرول ایک اہم مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔ امید ہے کہ تمام ممالک اتحاد کو مضبوط کریں گے ، اتفاق رائے کو بڑھائیں گی ، اور مل کر کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں وبا کے پھیلاؤ کو مستقل طور پر روکنا چاہئے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے معاون کردار کو بھرپور انداز میں بروئے کار لانا چاہیے ،  مشترکہ عالمی انسدادی اقدامات  کو فروغ دینا چاہیے ،  وبا کے سرحد پار پھیلاو کو روکنا چاہیے تاکہ ہر زندگی کا احترام اور تحفظ  کیا جا سکے اور ہر مریض کا احتیاط سے علاج کیا جا سکے۔اس کے ساتھ ترقی پذیر ممالک میں ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

وانگ ای نے مزید  کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی سربراہی میں ، چین نے ہمیشہ عوام کی زندگیوں کو اولین ترجیح دی، انتہائی وسیع ، مضبوط اور جامع انسدادی  اقدامات اپنائے ،  انسداد وبا اور معاشی و معاشرتی ترقی میں ہم آہنگی کے لیے طویل اور وسط مدتی میکانزم قائم کیا۔ چین نے عوامی جمہوریہ چین کی تاریخ میں سب سے بڑی عالمی انسان دوست امدادی سرگرمی کا آغاز  کیا اور انسداد وبا اور امدادی اشیا کی فراہمی کے حوالے سے دنیا کے سب سے بڑے فراہم کنندہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ چین ضرورت مند ممالک کو امداد کی فراہمی جاری رکھے گا۔ چین ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز میں تیزی لا رہا ہے  اور ویکسین کو  عام مصنوعات کا درجہ دے گا  جو تمام ممالک ، بالخصوص ترقی پزیر ممالک کے لئے قابل رسائی ہوں گی۔اس کے ساتھ  ساتھ چین  بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے کوشاں رہے گا۔ آئیے ہم  بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصور کی روشنی میں ، انسانی تاریخ کی اس مشکل گھڑی میں مضبوط اقدامات کی بدولت ایک ساتھ باہر نکلیں ، اور ایک ساتھ مل کر فتح حاصل کریں۔

%d bloggers like this: