Official Web

یومیہ خشک میوہ جات کی کتنی مقدار استعمال کرنی چاہیے؟

خشک میوہ جات ویسے تو ہر ایک کو پسند ہوتے ہیں لیکن یومیہ خشک میوہ جات کی کتنی مقدار فائدہ مند ہے؟ اس حوالے سے زیادہ تر لوگ پریشانی کا شکار رہتے ہیں۔

اگرچہ بھرپور ذائقہ دار خشک میوہ جات میں صحت کے لیے ضروری غذائی جز  پروٹین، ضروری فیٹی ایسڈ اور اینٹی آکسیڈینٹ پائے جاتے ہیں تاہم ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات کے استعمال میں اعتدال ضروری ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خشک میوہ جات کا استعمال یومیہ 20گرام تک محدود رکھا جائے اور ساتھ ہی شاپر سے میوہ جات کھانے سے گریز کیا جائے کیونکہ یہ عمل کسی بھی چیز کے استعمال کی زیادتی کا باعث تصور کیا جاتا ہے۔

بادام

فوٹو: فائل

مونو ان سیچوریٹڈ(ایک قسم کا روغن) سے مالا مال بادام دل، دماغ اور جلد کی صحت کے لیے بہترین تصور کیے جاتے ہیں جب کہ بادام میں موجود وٹامن ای، میگنیشیم اور پوٹاشیم کی مقدار خون کی گردش بہتر بنانے کے ساتھ دل کی کارکردگی بہتر بناتے ہیں اور طبی ماہرین صحت کے لیے 4 سے 7 بادام یومیہ تجویز کرتے ہیں۔

اخروٹ

فائل:فوٹو

پروٹین، وٹامن ای، منرلز، اومیگا تھری اور فیٹی ایسڈ سے بھرپور اخروٹ دل کی صحت کے لیے ایک بہترین غذا ہے، اور 3 سے 4 اخروٹ روزانہ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

کھجور

فائل:فوٹو

کھجور ضروری غذائی اجزاء جیسے  وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور حیرت انگیز طور پر ایک مزیدار پھل ہے جو انسانی نمو سمیت مجموعی صحت کے لیے ضروری تصورکی جاتی ہے۔

یہی نہیں کھجوریں دن کے بہترین آغاز اور میٹابولزم میں اضافے کے لیے بھی ضروری تصور کی جاتی ہیں۔ چنانچہ ماہرین روزانہ درمیانے سائز کی ایک سے دو کھجوریں استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

پستے

فائل:فوٹو

تندرستی، طاقت اور مضبوطی کی علامت گری دار میوہ پستہ ایک ایسی غذا ہے جو ہر ایک کی پسند ہو سکتے ہیں۔

پستے میں بادام،کاجو اور اخروٹ کے مقابلے کہیں زیادہ پروٹین اور کم فیٹ پایا جاتا ہے، دوسری جانب پستے اولک ایسڈ، وٹامن ای اور کیروٹین سے بھی مالامال ہونے کے سبب انسانی صحت کے لیے بہترین تصور کیے جاتے ہیں تاہم طبی ماہرین کی جانب سے یومیہ 20 گرام سے زیادہ پستے استعمال  کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

%d bloggers like this: