Official Web

تیسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کا انعقاد: مستحکم اقتصادی بحالی کا اشارہ

کووڈ-19 کی وبا پر قابو پانے کے بعد چین کی معیشت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وبا کے اثرات موثر انداز میں زائل کر دئیے گیے ہیں اور معیشت کی بحالی کے لئے درست سمت کا انتخاب کیا گیا ہے۔رواں ماہ کے ابتدا میں جاری کئے گئے اقتصادی اشاریے خصوصاً تیسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شاندار شرح نمو اس حوالے سے مہر تصدیق ثبت کرتی ہے۔

آئندہ ماہ شنگھائی میں چین کی تیسری بین الاقوامی درآمدی نمائش ۵ تا ۱۰ نومبر منعقد کی جائے گی۔ یہ ایکسپو کافی حوالوں سے اہمیت کی حامل ہے۔ یہ چین کی معاشی بحالی کی ایک ٹھوس علامت بن کر سامنے آئی ہے۔ چین اس سے قبل ستمبر میں بیجنگ میں چائنا انٹرنیشنل فئیر فار ٹریڈ ان سروسز کا شاندار انعقاد کر چکا ہے۔ رواں ماہ 124 واں کینٹن فئیر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا گو کہ اس کا انعقاد آن لائن کیا گیا تھا تاہم اس دوران چھبیس ہزار نمائش کنند گان کی جانب سے چوبیس لاکھ سے زائد مصنوعات کی نمائش کی گئی جو اقتصادی بحالی کا اہم اشارہ ہیں۔

تیسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے انعقاد کے انتظامات مکمل کرکے چین نے دنیا کو یہ دکھایا ہے کہ وبا کے نہایت مشکل اور کٹھن تناظر کے باوجود چین بین الاقوامی کاروباری اداروں کو محفوظ ماحول فراہم کرنا چاہتا ہے اور یہ محض ایک خواہش نہیں ہے بلکہ عملی طور پر بھی ممکن ہے۔ یہ ایکسپو چین کی جانب سے عالمی معیشت کی بحالی میں بہت مدد گار ثابت ہوگی۔

دنیا کے بیشتر ممالک میں کووڈ-19 کے کیسز نہایت تیزی سے بڑھ رہے ہیں یورپ سمیت کئی خطوں میں وبا کی دوسری لہر کے اثرات نمایاں ہونا شروع ہوگئے ہیں ایسے میں تیسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو عالمی تجارت کے لئے امید کی ایک کرن ہے۔

چائنا انٹرنینشل امپورٹ ایکسپو کے تیسرے ایڈیشن نے دنیا بھر کے تاجروں کو کساد بازاری اور وبا کے اس دور میں ایک محفوظ مقام پر مصنوعات اعتماد کے ساتھ پیش کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ یہاں آنے والوں کو یہ موقع ملے گا کہ وہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے ساتھ کام کریں۔ یہ میلہ ان لوگوں کے لئے اہم ہے جو اپنے ملک اور چین کے مابین تجارت کے دروازے مزید کھلے کرنا چاہتے ہیں۔

یہ ایکسپو ان ممالک اور خطوں کے تاجروں کو بھی ایک بڑا موقع فراہم کرے گی جو وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی شدید کساد بازاری کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔عالمگیریت کا یہ کا تقاضا ہے کہ تمام ممالک باہم مربوط ہوں۔ تجارت اسی باہمی رابطے کا ایک حصہ ہے۔ آج ، دنیا کے بیشتر ممالک اور علاقوں کے تاجر چین کے ساتھ اپنی تجارت میں خاطر خواہ اضافہ کر رہے ہیں اور وہ اپنے تجارتی ساتھی چین کی معاشی بحالی مسرور اور مطمئن نظر آتے ہیں۔

%d bloggers like this: