Official Web

خلیجی خطے میں کثیر الجہتی مذاکراتی پلیٹ فارم کی تعمیر کے تین اصول ، چینی وزیر خارجہ

بیس اکتوبر  کو چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں خلیجی خطے  کی صورتحال سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وزارتی ویڈیو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین یہ تجویز کرتا ہے کہ  ایرانی جوہری مسئلے کے جامع معاہدے کے تحفظ کےتحت موجودہ علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کرنے ، اجتماعی مشاورت کے ذریعے بحرانوں کو سنبھالنے اور  تناؤ کو کم کرنے کے لیے خلیجی خطے میں کثیر الجہتی مذاکراتی پلیٹ فارم قائم کیا جائے تاکہ موجودہ کشیدگی میں کمی کےلیے  ایک نئی قوت فراہم کی جاسکے اور علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے سلسلے میں ایک نئے اتفاق رائے کا حصول ہو۔

وانگ ای  نے کہا کہ یہ ایک مساوی اور کھلا پلیٹ فارم ہوگا۔اس حوالے سے انہوں نے یہ تجویز پیش کی کہ تمام فریق باہمی احترام اور  باہمی افہام و تفہیم کے اصولوں پر عمل پیرا رہیں  ، ایک ساتھ بات چیت کے عمل میں  شرکت کریں  اور مساوی مشاورت کے ذریعے اپنے اپنے خدشات کو  دور کریں ۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک عملی پلیٹ فارم ہو گا ۔ اس حوالے سے ان کی تجویز یہ ہے کہ سبھی فریق  پہلے مخالفانہ قول و فعل کو روکنے ، تنازعات کو فوجی طاقت سےحل نہ کرنے اور علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے مشترکہ مقصد کی طرف بڑھنے کا عہدکریں۔سلامتی کونسل کو مفید اقدامات کے لیے  تمام فریقوں کو مدد اور حمایت فراہم کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مسلسل پیش قدمی کا پلیٹ فارم ہو گا ۔  تمام فریق پہلے آسان پھر مشکل  اور بتدریج پیشرفت کے اصول پر عمل پیرا رہیں اور  ان مخصوص امور سے  بات چیت کا آغاز کیا جائَے  جن میں سے مشترکہ دلچسپی کا نقطہ تلاش کرنا آسان ہو ۔ سلامتی کونسل بات چیت کے نتائج کا بروقت جائزہ لیتے ہوئے بات چیت جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کرے گی ۔