Official Web

ویڈیوگیم کھیلنے سے یادداشت میں بہتری ممکن

بارسلونا: ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کم عمری میں ویڈیو گیم کھیلنے والے بچے اگلے کئی برس تک بہتر حافظے کے مالک بن سکتے ہیں اور یہ حافظہ انہیں چند امور کو بہتر انجام دینے میں مدد دے سکتا ہے۔

ماہرین اور لوگوں کے درمیان ویڈیو گیم کھیلنے کے فوائد اور نقصانات پر طویل عرصے سے بحث جاری ہے۔ والدین کا خیال ہے کہ بچے گھنٹوں اسکرین کے سامنے ویڈیو گیم کھیلتے رہتے ہیں اس طرح وہ بے کار اور سست ہوتے جا رہے ہیں۔ اگرچہ یہ باتیں درست ہیں لیکن اب ثابت ہوچکا ہےکہ ویڈیو گیم کھیلنے سے یادداشت بہتر ہوسکتی ہے۔

اسپین کے شہر بارسلونا میں واقع اوبرٹا یونیورسٹی کے ماہرین نے شرکا کو کھیلنے کے لیے ایک خاص گیم ’سپر ماریو 64‘ دیا۔ اس گیم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ گیم دماغ میں کچھ ایسی ساختی تبدیلیاں پیدا کرسکتا ہے جو بعض افعال اور جگہوں (اسپاشیئل) یادداشت سے تعلق رکھتے ہیں۔

اس نئی تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جن افراد نے یہ گیم کھیلا تھا ان کی عملی (ورکنگ) یادداشت گیم نہ کھیلنے والوں سے بہتر تھی۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ویڈیو گیم کھیلنے سے توجہ اور دماغی صلاحیت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ٹرانس کرینیئل میگنیٹک ا سٹیمیولیشن

اس مطالعے میں گیم کے اثرات کو جاننے کے لیے ایک خاص تکنیک کو استعمال کیا گیا جسے ٹرانس کرینیئل میگنیٹک اسٹیمیولیشن (ٹی ایم ایس) کہا جاتا ہے۔ اسے ٹیکنالوجی کو انسانی موڈ پڑھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 2008ء میں اسے ڈپریشن کے علاج کے لیے ایف ڈی اے نے منظور کرلیا تھا۔

اب تک 60 سے زائد ایسی رپورٹ سامنے آچکی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ٹی ایم ایس سے دماغی صلاحیت اور یادداشت بہتر ہوتی ہے لیکن یہ عمل مختصر وقفے کے لیے ہوتا ہے۔

پھر ماہرین کو خیال آیا کہ کیا یہ ممکن ہے کہ ویڈیو گیم ٹریننگ اور ٹی ایم ایس دونوں سے ہی ذہنی صلاحیت بہتر ہوتی ہے یا پھر اگر کوئی ایک طریقہ دیکھا جائے تو اس سے کیا فائدہ ہوسکتا ہے۔

اس کے لیے 27 صحت مند افراد کو بھرتی کیا گیا جن کی اوسط عمر 29 برس تھی۔ انہیں ویڈیو گیم کھیلنے کے دس سیشن کرائے گئے۔ یعنی دس دن تک ہرروز ڈیڑھ گھنٹے کے لیے سپرماریو 64 کھیلنے کو دیا گیا۔

ہر بار ڈاکٹروں نے ٹی ایم ایس کے ذریعے پری فرنٹل کارٹیکس کا جائزہ لیا جو پیچیدہ دماغی افعال بشمول یادداشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین نے تمام سیشن ختم ہونے کے 15 روز بعد بھی دماغ کا جائزہ لیا۔ ان میں دماغی افعال، ردِ عمل کا وقت، عملی یادداشت، توجہ کا دورانیہ ، نظری اور جگہوں کی معلومات اور مسائل حل کرنے کی صلاحیت کا جائزہ لیا گیا۔

اس سے معلوم ہوا کہ ویڈیو گیم کھیلنے کے اثرات بہت دنوں تک دماغ پر حاوی رہے۔ اسی طرح ایک اور جائزے میں معلوم ہوا کہ جن افراد نے لڑکپن نے ویڈیو گیم کھیلے کئی برس بعد بھی ان کی یادداشت بہت اچھی دیکھی گئی ہے۔

%d bloggers like this: